عدالت نے سابق وزیرِ داخلہ شیخ رشید احمد کی درخواستِ ضمانت مسترد کردی

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

شیخ رشید کو دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا گیا
شیخ رشید کو دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا گیا

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی مقامی عدالت نے عوامی لیگ کے سربراہ و سابق وزیرِ داخلہ شیخ رشید احمد کی درخواستِ ضمانت مسترد کردی ہے۔

تفصیلات کے مطابق سابق وفاقی وزیر شیخ رشید احمد کی درخواستِ ضمانت کی سماعت ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں ہوئی۔ شیخ رشید کے وکلاء انتظار پنجوتھہ اور سردار عبدالرزاق کے علاوہ پراسیکیوٹر عدنان بھی پیش ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں:

عمران خان کی نااہلی کیلئے دائر درخواست کی سماعت

عدالت میں مقدمے کی سماعت کے دوران دلائل دیتے ہوئے شیخ رشیدکے وکیل سردار عبدالرزاق نے کہا کہ شیخ رشیدکے بیان پر سازش اور 2 سیاسی جماعتوں کے مابین تصادم کرانے کی ایف آئی آر درج ہوئی۔ دفعات شہری حکومت نہیں لگا سکتی۔

وکیل سردار عبدالرزاق نے کہا کہ شیخ رشید نے کسی قومیت، لسانی گروہوں یا مذہبی گروپس کے متعلق ایسا بیان نہیں دیا جس پر اس قسم کی دفعات عائد کی جاسکیں۔ شیخ رشید نے تو عمران خان کے بیان کا ذکر کیا تھا۔ وہ ان سے مل کر آئے تھے۔

سردار عبدالرزاق نے کہا کہ سابق صدر آصف زرداری نے شیخ رشید پر ہتکِ عزت کا دعویٰ کیا ہے۔ عدالت سے استدعا ہے کہ شیخ رشید کی درخواستِ ضمانت منظور کی جائے۔ پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے مقدمہ درج کرنے سے نہیں روکا۔

پراسیکیوٹر نے کہا کہ ہائیکورٹ نے صرف نوٹس معطل کیا تھا۔ مقدمے کے دوران تفتیش قانون کے تحت کی جاتی ہے جس سے عدالت نے نہیں روکا۔ شیخ رشید کا بیان انتہائی اشتعال انگیز رہا، ان کا جرم عام نہیں بلکہ اس کی سزا 7 سال ہوسکتی ہے۔

سیشن کورٹ نے دونوں جانب کے دلائل سن کر شیخ رشید کی درخواستِ ضمانت پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔ بعد ازاں ایڈیشنل سیشن جج طاہر عباس سپرا نے فیصلہ سنایا کہ سابق وزیرِ داخلہ شیخ رشید کی درخواستِ ضمانت مسترد کردی گئی ہے۔

Related Posts