بیک ڈور ڈپلومیسی

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کئی مہینوں سے متواتر یہ اطلاعات موصول ہوتی رہی ہیں کہ پاکستان اور بھارت کے مابین کشیدگی کو ختم کرنے کے لئے خفیہ بیک ڈور مذاکرات جاری ہیں، ان مذاکرات کی تردید نہیں کی گئی اور نہ ہی ان کو تسلیم کیا گیا ہے اور نہ ہی یہ معلوم ہو سکا ہے کہ اصل میں حریفوں کے مابین حالیہ کی بات چیت کی وجہ کیا ہے۔

اب اطلاعات یہ ہیں کہ متحدہ عرب امارات کی حکومت کے ذریعہ جنوری میں بھارت اور پاکستان کے انٹیلی جنس افسران نے دبئی میں خفیہ بات چیت کی تھی۔ واشنگٹن میں متحدہ عرب امارات کے مندوب نے قبول کیا ہے کہ خلیجی ریاست نے تعلقات کو فروغ دینے میں اپنا کردار ادا کیا ہے۔

ان مذاکرات کا مقصد بیان بازی کو ختم کرنا ہے لیکن دونوں ممالک کہاں تک معاملات پراتفاق کریں گے یہ دیکھنا باقی ہے۔

بھارت چاہتا ہے کہ پاکستان کشمیر کی خود مختار حیثیت کے خاتمے کے بارے میں اپنا مؤقف ختم کردے تاہم اس بات کا امکان نہیں ہے اور یہ بات واضح ہے کہ مسئلہ کشمیر کوجلد حل کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے لیکن وہ دونوں فریقین مذاکرات کی راہ ہموار کررہے ہیں۔

دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کبھی بھی بات چیت کے دروازے بند نہیں کئے لیکن بات چیت کیلئے سازگار ماحول فراہم کرنا بھارت کی ذمہ داری ہے اورکیونکہ اس سے پہلے جب بھی مذاکرات کا دور شروع ہوا تو بھارت نے کوئی نہ کوئی بہانہ بناکر بات چیت کا عمل سبوتاژ کردیا۔

جس نے بھی دونوں ممالک کوبات چیت پرآمادہ کیا اور جو بھی ثالثی کر رہا ہے ، اس کا خیرمقدم کیا جانا چاہئے کہ دونوں فریقوں نے سردمہری ترک کرکے مذاکرات کی میز کا رخ کیا ہے،دنیا میں کوئی بھی مسئلہ ایسا نہیں ہے جس کو پر امن طریقے سے حل نہ کیا جاسکے۔

بھارت اور پاکستان کشمیر سمیت تمام تنازعات کو بات چیت کے ذریعے حل کرسکتے ہیں۔ یہ ایک طویل اور مشکل عمل ضرورہے اور اس مرحلے میں توقعات کم ہوں گی لیکن یہ ضروری ہے کہ دونوں ممالک علاقائی امن و استحکام کے لئے کوششیں کریں۔

یہ بھی حیرت کی بات ہے کہ ہندوستان جو ہمیشہ تیسری پارٹی کی مداخلت کی تردید کرتا ہے ،اس نے بھی پاکستان کے ساتھ بات چیت کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ متحدہ عرب امارات شائد دونوں ممالک کیلئے زیادہ قابل قبول ہے تاہم اب یہ بھی ضروری ہے کہ ان مذاکرات کے نتائج برآمد ہوں۔

بھارت اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی معاہدہ طے پایا تھا جو اب بھی برقرار ہے لیکن اب دونوں  ممالک کوسفارتی تعلقات بحال کرنے کی ضرورت ہے۔ موجودہ منظرنامے میں بات چیت میں تعطل ختم کرنے کے لئے بیک ڈور مذاکرات شائد سب سے زیادہ قابل عمل حل ہے۔

Related Posts