اسلام آباد: وفاقی وزیرِ قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ خواتین کو بااختیار بنانے کیلئے معاشرتی رویوں میں تبدیلی لانا ضروری ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیرِ قانون و انصاف اعظم تارڑ نے اسلام آباد میں نیشنل ویمن پولیس کانفرنس کے افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خواتین کو امتیازی سلوک، خوف اور ہراسگی سے بچانا ضروری ہے۔
سابق وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز وطن واپس پہنچ گئے
افتتاحی سیشن بعنوان انسپائر، امپاور اینڈ ٹرانسفارم سے خطاب کے دوران وزیرِ قانون نے کہا کہ خواتین کو بااختیار بنانے کیلئے معاشرے کو صنفی مسائل کے حوالے سے اپنے رویوں میں تبدیلی لانے کی ضرورت ہے۔
خطاب کے دوران وفاقی وزیر اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ ملک میں تقریباً 80 فیصد خواتین کو تعاون اور تحفظ کی ضرورت ہے۔ کانفرنس سے ریاض پیرزادہ، احسن اقبال، رانا ثناء اللہ اور شیری رحمان سمیت دیگر وزراء نے بھی خطاب کیا۔
خیال رہے کہ ملک بھر میں صنفی امتیاز پر مبنی ہراسگی اور جنسی تشدد کے واقعات میں اضافہ ہورہا ہے جس کے خلاف وفاقی حکومت اقدامات اٹھا رہی ہے۔ وفاقی وزراء نے ملک بھر میں صنفی جوابدہ پولیسنگ کی اہمیت کو اجاگر کیا۔
خیال رہے کہ اس سے قبل وفاقی وزیرِ قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ نظرِ ثانی کی ضرورت نہیں ہے، سپریم کورٹ کی پٹیشن 3 کے مقابلے میں 4 کے تناسب سے خارج ہوگئی۔
آج سے 2 ہفتے قبل سپریم کورٹ نے 1 کے مقابلے میں 2 ججز کے تناسب سے فیصلہ دیتے ہوئے الیکشن کمیشن کو 90 روز میں پنجاب اور خیبر پختونخوا میں انتخابات کے انعقاد کا حکم دیا۔ وزیرِ قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ آج آئینی اور قانونی بات ہونی چاہئے۔