خامنہ ای پر حملہ؟ ردعمل تباہ کن ہوگا، ایران کا انتباہ

مقبول خبریں

کالمز

zia
امریکا کا یومِ قیامت طیارہ حرکت میں آگیا۔ دنیا پر خوف طاری
Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

(فوٹو؛ فائل)

ایران اور اسرائیل کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے ساتویں دن تہران نے امریکہ کو دو ٹوک انداز میں خبردار کیا ہے کہ اگر کسی تیسرے فریق نے اس تنازع میں مداخلت کی، تو فوری اور شدید ردعمل دیا جائے گا۔

جمعرات کو ایرانی قومی سلامتی کونسل نے ایک بیان میں کہا کہ کسی بیرونی مداخلت کی صورت میں ایران نے پہلے سے طے شدہ عسکری منصوبہ بندی کر رکھی ہے، جس پر فوری عمل ہوگا۔

اسی دن ایران کی مجلسِ نگہبان نے بھی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اگر واشنگٹن نے اسرائیل کی عسکری حمایت کی تو ایران کا ردعمل “تباہ کن” ہوگا۔

بیان میں واضح کیا گیا کہ اگر رہبر اعلیٰ آیت اللہ خامنہ ای کو نشانہ بنایا گیا، تو اس کے جواب میں “طوفان” اُمڈ آئے گا۔

ایرانی نائب وزیر خارجہ کے مطابق تمام آپشنز ایرانی عسکری قیادت کے سامنے ہیں، اور امریکا کے لیے بہتر یہی ہے کہ مداخلت سے باز رہے۔ انہوں نے کہا: “اگر امریکا اسرائیلی جارحیت نہیں روک سکتا، تو خود بھی باز رہے، ورنہ انجام کا ذمہ دار خود ہوگا۔”

یہ انتباہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب باوثوق ذرائع کے مطابق امریکا میں ایران کے خلاف ممکنہ کارروائی کی تیاریاں جاری ہیں، تاہم صدر ٹرمپ کی طرف سے کوئی واضح اعلان تاحال سامنے نہیں آیا۔

Related Posts