بلوچستان اسمبلی میں پتھراؤ، پانی کی بوتلیں اور جوتے چل گئے، وزیرِ اعلیٰ پر حملہ

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

بلوچستان اسمبلی میں پتھراؤ، پانی کی بوتلیں اور جوتے چل گئے، وزیرِ اعلیٰ پر حملہ

کوئٹہ: بلوچستان اسمبلی میدانِ جنگ بن گئی، اراکین آپس میں گتھم گتھا ہو گئے، پانی کی بوتلیں چل گئیں جبکہ وزیرِ اعلیٰ جام کمال خان پر مبینہ طور پر اپوزیشن ارکان نے حملہ کردیا۔

تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز بلوچستان اسمبلی میں خوب ہنگامہ آرائی ہوئی۔ اپوزیشن اور حکومتی اراکین آپس میں گتھم گتھا ہو گئے جبکہ پولیس کی بکتر بند گاڑی کو اسمبلی کا گیٹ توڑنا پڑا۔

اپوزیشن اراکین نے پتھراؤ کیا۔ جوتے اور پانی کی بوتلیں پھینکیں۔ حزبِ اختلاف کے اراکینِ بلوچستان اسمبلی نے تالے لگا کر صوبائی اسمبلی کو بند کردیا تھا جس پر پولیس کو بکتر بند گاڑی لے کر بلوچستان اسمبلی پر چڑھائی کرنی پڑی۔

پولیس نے بکتر بند گاڑی سے ٹکر مار کر اسمبلی کا دروازہ توڑ دیا۔ اراکینِ بلوچستان اسمبلی ایک دوسرے کو گملے اٹھا اٹھا کر مارتے رہے۔ پولیس نے لاٹھی چارج اور آنسو گیس کی شیلنگ کرکے صورتحال کو کنٹرول میں کرنے کی کوشش کی۔

اراکینِ اسمبلی پولیس اہلکاروں سے لڑ پڑے اور بعض اراکین پولیس افسران سے گتھم گتھا ہو گئے۔ بلوچستان اسمبلی کے باہر اپوزیشن کے کارکنوں نے وزیرِ اعلیٰ جام کمال کی طرف جوتے اچھال دئیے جنہیں بمشکل اسمبلی میں پہنچایا گیا۔

بلوچستان کے صوبائی وزراء اور سیکیورٹی اہلکاروں نے حصار میں لے کر وزیرِ اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کو اسمبلی میں پہنچایا۔ ملک کی متعدد سیاسی شخصیات نے وزیرِ اعلیٰ پر اپوزیشن اراکین کے حملے کی شدید مذمت کی ہے۔ 

یاد رہے کہ اِس سے قبل اپوزیشن ارکان نے بلوچستان اسمبلی کے گیٹ پر دھرنا دیا جس کے دوران صورتحال کشیدہ ہوگئی۔پولیس اور اپوزیشن ارکان کے درمیان دھکم پیل ہوئی۔ اسی دوران پولیس کی جانب سے شیلنگ کا سلسلہ بھی شروع ہوگیا۔

گزشتہ روز اپوزیشن کے احتجاج کے دوران پولیس کی بکتر گاڑ ی بلوچستان اسمبلی کے گیٹ سے جا ٹکرائی جس کے باعث بلوچستان اسمبلی کے گیٹ کے قریب کھڑے اپوزیشن ایم پی اے عبد الواحد صدیقی زخمی ہوگئے۔

مزید پڑھیں:  بلوچستان پولیس اور اپوزیشن ارکان کے درمیان تصادم، پولیس کی شیلنگ

Related Posts