کراچی: اہلسنت والجماعت نے شہر کے متعدد مقامات پر دھرنے دینے کا اعلان کیا ہے، جبکہ مجلس وحدت المسلمین (ایم ڈبلیو ایم) کے جاری مظاہروں نے کراچی کے شہریوں کی مشکلات میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔
اہلسنت والجماعت کی مرکزی قیادت نے آج دوپہر 3 بجے سے کراچی کے 60 مختلف مقامات پر دھرنے دینے کا اعلان کیا ہے۔
ایک پریس کانفرنس میں اہلسنت والجماعت کے رہنماؤں نے سندھ حکومت کو 24 گھنٹوں کا الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا کہ اگر ان کے مطالبات پورے نہ کیے گئے تو وہ شہر بھر میں دھرنے شروع کر دیں گے۔
اہلسنت والجماعت کے رہنماؤں نے کہا کہ ان کے دھرنے لیاقت آباد، ناظم آباد، حیدری مارکیٹ، سخی حسن موبائل مارکیٹ، ناگن چورنگی، فور کے چورنگی، سہراب گوٹھ، کریم آباد، شارع فیصل، لسبیلہ چوک، سوک سینٹر، گلشن چورنگی، موسمیات چوک، بلوچ کالونی، اختر کالونی اور دیگر مقامات پر ہوں گے۔
دوسری جانب، کراچی کے شہری پہلے ہی ایم ڈبلیو ایم کے مظاہروں اور دھرنوں کی وجہ سے شدید پریشانی کا شکار ہیں، جو کرم کے مسئلے پر ہو رہے ہیں اور پورے پچھلے ہفتے سے ٹریفک کی روانی کو متاثر کر رہے ہیں۔
کراچی پولیس چیف کا ایک ہفتے سے شہر میں جاری سڑک بند احتجاج بزور ختم کرنے کا اشارہ
ایم ڈبلیو ایم کراچی میں 10 مختلف مقامات پر احتجاج کر رہی ہے، جس کی وجہ سے سڑکیں بند ہیں اور شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
مظاہروں نے سڑکوں پر شدید ٹریفک جام پیدا کر دیا ہے، گاڑیوں کی طویل قطاریں لگی ہوئی ہیں، اور مسافروں کو سخت پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔