دنیا پاکستان کیخلاف بھارت کا منفی پروپیگنڈا مسترد کررہی ہے

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پاکستان کی طرف سے بھارتی اشتعال انگیزیوں اور جعلی خبروں کے حوالے سے موثر آواز اٹھانے کی وجہ سے دنیا بھارت کے منفی رویئے کو مسترد کررہی ہے، یورپی یونین میں فیک نیوز کے حوالے سے کام کرنے والے تحقیقی ادارے ’ای یو ڈس انفو لیب‘ کی جانب سے پاکستان مخالف میڈیا مہم کی تصدیق کے بعد برطانیہ کے میڈیا ریگولیٹر آفکام نے ٹی وی چینل ری پبلک بھارت ٹی وی پر برطانیہ میں متنازعہ اینکر ارنب گوسوامی کے ایک شو میں پاکستان کے عوام کے خلاف نفرت انگیز تقریر نشر کرنے پر 20000 پاؤنڈ جرمانہ عائد کیا ہے۔

پاکستان کے برعکس بھارت کا میڈیا پاکستان کیخلاف نفرت انگیز پروپیگنڈا کرنے کے حوالے سے مشہور ہے اور پاکستان کیخلاف رائی کو پہاڑ بنانا اور کسی بھی واقعہ کی بنا تحقیق پاکستان پر ذمہ داری ڈال دینا بھارتی میڈیا کا وطیرہ ہے جبکہ ارنب گوسوامی بھارت سرکار کو اپنی وفاداری دکھانے کیلئے اپنی حدود سے تجاوز کرکے اکثر اپنے مہمانوں کے ساتھ تضحیک آمیز رویہ اختیار کرتے ہیں اور پاکستان کیخلاف نفرت انگیز مواد کی تشہیر بھی معمول کی بات ہے۔

پاکستان گزشتہ 70 سال سے بھارت کے مختلف محاذوں پر ملک کا دفاع کررہا ہے اور آج دنیا کے ہر پلیٹ فارم پر بھارت کی ریاستی دہشت گردی اور پاکستان میں مداخلت کا معاملہ موثر اندار میں اٹھایا جارہا ہے اور یہی وجہ ہے کہ پوری دنیا میں اس وقت بھارت کے منفی ہتھکنڈوں کیخلاف آواز اٹھنا شروع ہوگئی ہیں۔

ارنب گوسوامی نے اپنے پروگرام میں پاکستان کے عوام ،سائنسدان، ڈاکٹر اور لیڈرز ،سیاستداں یہاں تک کہ کھلاڑیوں کو بھی دہشت قرار دیا ہے اور انتہائی نازیبا الفاظ کا استعمال کیا جس کو برطانیہ کے میڈیا ریگولیٹر آفکام نے پاکستانی عوام کے خلاف عدم تحمل پر اکسانے اور نفرت پھیلانے کے مترادف تصور کیا اور اس کے علاوہ بھارت جعلی میڈیا گروپس ، ویب سائٹ اور جعلی این جی اوز بناکر پاکستان کیخلاف اقدامات میں مصروف ہے لیکن اس نیٹ کا بھانڈا بھی ایک یورپی ادارہ نے پھوڑا ہے۔

بھارت خود کو سیکولر ریاست کہتا ہے لیکن حقائق کو دیکھا جائے تو بھارت میں بسنے والی کوئی قوم اس سے مطمئن نہیں ہے حتیٰ کہ ہندو اور سکھ بھی ریاست کی منفی پالیسیوں کی وجہ سے شدید پریشان ہیں اور بھارت اپنے ملک میں ہونیوالے کسانوں کے احتجاج، کشمیر میں جاری مظالم، مسلمانوں کے حوالے سے ڈومیسائل قوانین کے خلاف جاری احتجاج پر توجہ دینے کے بجائے اپنے حمایت یافتہ میڈیا کے ذریعے پاکستان کیخلاف زہریلا پروپیگنڈا کرکے اپنے عوام کی توجہ ہٹانے کی کوشش کررہا ہے۔

بھارت کو اب ایک بات سمجھ لینی چاہیے کہ اب دنیا جاگ چکی ہے اور بھارت کا پاکستان دشمن بیانیہ پذیرائی پانے کے بجائے خود اس کیلئے شرمندگی کا باعث بن رہا ہے اس لئے بھارت منفی ہتھکنڈوں سے نکل کر پاکستان کے ساتھ تصفیہ طلب مسائل کے حل کی طرف توجہ دے اور منفی میڈیا مہمات اور جعلی پروپیگنڈا مہم بند کردے۔

Related Posts