ارمغان نے مصطفیٰ عامر پرتشدد اور قتل کرنے کا اعتراف کرلیا

مقبول خبریں

کالمز

zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Mustafa murder case: Armaghan’s illegal call center scammed U.S. citizens
(فوٹو؛ فائل)

پولیس نے جمعرات کو انکشاف کیا ہے کہ مصطفیٰ قتل کیس کے مرکزی ملزم ارمغان قریشی نے مبینہ طور پر مقتول کو قتل کرنے کا اعتراف کر لیا ہے۔

پولیس ذرائع کے مطابق ملزم نے اعتراف کیا کہ مصطفیٰ کو دو گھنٹے تک لوہے کی راڈ سے تشدد کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں مقتول کے سر اور گھٹنوں سے خون بہنا شروع ہوگیا۔

ارمغان قریشی نے دعویٰ کیا کہ اس نے شیراز کو 6 فروری کو اپنے بنگلے پر بلایا اور مصطفیٰ کو ان کے ساتھ شامل ہونے کے لیے بلایا۔ مصطفیٰ کی آمد پر اس پر حملہ کیا گیا، اس کی اپنی گاڑی میں بٹھا کر حب، بلوچستان لے جایا گیا۔

ڈی ایچ اے سے بی بی اے کا طالب علم مصطفیٰ عامر 6 جنوری کو لاپتہ ہو گیا تھا۔ پولیس رپورٹس بتاتی ہیں کہ وہ ارمغان قریشی کے گھر گیا تھا، جہاں اسے مبینہ طور پر قتل کر دیا گیا تھا۔ ان کی گمشدگی کو ایک ماہ سے زیادہ کا عرصہ گزر جانے کے بعد اس کیس نے توجہ حاصل کی۔

ڈی ایچ اے کراچی میں ایک اور نوجوان پیسوں کی خاطر دوستوں کے ہاتھوں قتل

8 فروری کو اے وی سی سی پولیس نے گزری میں قریشی کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارا۔ چھاپے کے دوران ارمغان قریشی نے قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں پر فائرنگ کر دی جس سے ڈی ایس پی احسن ذوالفقار اور ایک کانسٹیبل زخمی ہو گئے۔

دریں اثنا پولیس نے مصطفیٰ عامر کی لاش کو نکالنے کی درخواست کرتے ہوئے کہا ہے کہ پوسٹ مارٹم اور ڈی این اے تجزیہ کرنا ضروری ہے۔

Related Posts