ارمغان نے مصطفیٰ عامر پرتشدد اور قتل کرنے کا اعتراف کرلیا

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Mustafa Murder Case: Accused Armaghan’s fake CNIC seized

پولیس نے جمعرات کو انکشاف کیا ہے کہ مصطفیٰ قتل کیس کے مرکزی ملزم ارمغان قریشی نے مبینہ طور پر مقتول کو قتل کرنے کا اعتراف کر لیا ہے۔

پولیس ذرائع کے مطابق ملزم نے اعتراف کیا کہ مصطفیٰ کو دو گھنٹے تک لوہے کی راڈ سے تشدد کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں مقتول کے سر اور گھٹنوں سے خون بہنا شروع ہوگیا۔

ارمغان قریشی نے دعویٰ کیا کہ اس نے شیراز کو 6 فروری کو اپنے بنگلے پر بلایا اور مصطفیٰ کو ان کے ساتھ شامل ہونے کے لیے بلایا۔ مصطفیٰ کی آمد پر اس پر حملہ کیا گیا، اس کی اپنی گاڑی میں بٹھا کر حب، بلوچستان لے جایا گیا۔

ڈی ایچ اے سے بی بی اے کا طالب علم مصطفیٰ عامر 6 جنوری کو لاپتہ ہو گیا تھا۔ پولیس رپورٹس بتاتی ہیں کہ وہ ارمغان قریشی کے گھر گیا تھا، جہاں اسے مبینہ طور پر قتل کر دیا گیا تھا۔ ان کی گمشدگی کو ایک ماہ سے زیادہ کا عرصہ گزر جانے کے بعد اس کیس نے توجہ حاصل کی۔

ڈی ایچ اے کراچی میں ایک اور نوجوان پیسوں کی خاطر دوستوں کے ہاتھوں قتل

8 فروری کو اے وی سی سی پولیس نے گزری میں قریشی کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارا۔ چھاپے کے دوران ارمغان قریشی نے قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں پر فائرنگ کر دی جس سے ڈی ایس پی احسن ذوالفقار اور ایک کانسٹیبل زخمی ہو گئے۔

دریں اثنا پولیس نے مصطفیٰ عامر کی لاش کو نکالنے کی درخواست کرتے ہوئے کہا ہے کہ پوسٹ مارٹم اور ڈی این اے تجزیہ کرنا ضروری ہے۔

Related Posts