غزہ پر جاری اسرائیل کی وحشیانہ بمباری سے پیدا ہونے والے انسانی بحران سے نمٹنے کے لیے جہاں دنیا بھر سے فلسطینیوں کی مدد کے اعلانات کیے جا رہے ہیں وہیں علیحدگی پسند بھارت مخالف سکھ گروپ نے بھی 21 ہزار ڈالر کی مالیت کا امدادی سامان غزہ روانہ کردیا ہے۔
کینیڈا کے صوبے برٹش کولمبیا کے گرونانک گردوارے کی جانب سے سکھ فار جسٹس (SFJ) نامی تنظیم نے اسرائیلی بمباری سے تباہ حال فلسطینیوں کے لیے امدادی سامان اقوام متحدہ کے ادارے کے حوالے کردیا۔
یہودی آباد کاروں کے ہاتھوں فلسطینیوں کی لاشوں کی بے حرمتی کا انسانیت سوز واقعہ
سکھ فار جسٹس نے رواں ماہ کی 21 تاریخ کو ’’کینیڈا ٹو فلسطین، شٹ ڈاؤن انڈین ٹیرر ہاؤسز” منانے کا اعلان بھی کیا۔
خیال رہے کہ یہ امدادی سامان 21 ہزار ڈالر کی مالیت کا ہے جسے سکھ کمیونیٹی نے ہردیپ سنگھ نجر کے نام پر جمع کیا ہے، جو بھارت سے علیحدگی کے سرگرم رہنما تھے۔
ہردیپ سنگھ نجر کو 18 جون 2023 کو کینیڈا میں قتل کردیا گیا تھا، کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے حال ہی میں ان کے قتل کی تحقیقات سے آگاہ کرتے ہوئے اس واقعے کے پیچھے بھارتی خفیہ ادارے را کے ملوث ہونے کے ٹھوس شواہد پیش کیے ہیں۔
سکھ فار جسٹس نامی گروپ کے رہنما گروپتونت سنگھ پنون نے امدادی سامان کی روانگی کے موقع پر میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ سکھوں اور فلسطینیوں کی تکلیف ایک جیسی ہے، دونوں ناجائز قبضے کے زیر تسلط ہیں اور جبری نقل مکانی کو سہہ رہے ہیں۔
سکھ فار جسٹس نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینیوں اور سکھوں کے حق خود ارادیت کو تسلیم کرائے۔