اینٹی کرپشن عدالت نے ملک کے معروف پراپرٹی ٹائیکون ملک ریاض کی ضمانت کی درخواست خارج کرتے ہوئے انہیں گرفتار کرنے کا حکم سنادیا۔
اسلام آباد میں اینٹی کرپشن کورٹ کےجج نثاراحمدخان نے ملک ریاض کے خلاف 1401 کنال اراضی میں کرپشن سے متعلق سماعت کی، اس موقع پر ملک ریاض عدالت کے روبرو پیش نہ ہوئے جس پر عدالت نے شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ملک ریاض کی عبوری ضمانت عدم حاضری پر خارج کر دی اورانہیں عدم حاضری پرگرفتار کرنےکاحکم سنادیا۔
عدالت کے جج نثار احمد خاں نے فیصلے میں کہا کہ ملک ریاض عبوری ضمانت حاصل کرنے کے بعد گزشتہ 2 سماعتوں پر بھی پیش نہیں ہوئے، اس لیے اُن کی درخواست ضمانت خارج کی جاتی ہے اور انہیں گرفتار کرنے کا حکم سُنایا جاتا ہے۔
دور ان سماعت ملک ریاض کی جانب سے وکلاء کا پینل اینٹی کرپشن عدالت پیش ہوا، وکیل ملک ریاض نے کہاکہ ملک ریاض حج پر گئے ہوئے ہیں عدالت میں حاضر نہیں ہو سکتے استثنیٰ دیا جائے۔ جس پر عدالت کے فاضل جج نے کہاکہ انکا پیش ہونا لازمی تھا کیونکہ وہ عبوری ضمانت پر ہیں۔ عدالت نے کہاکہ آئندہ پیشی پر انکی حاضری کو یقینی بنایا جائے۔
ملک ریاض کے خلاف 10 سال قبل یہ مقدمہ دائر کیا گیا تھا جس میں ملک ریاض پر موضع ملک پور عزیزال میں چودہ سو ایک کنال اراضی جعلی طریقے سے ہاؤسنگ سوسائٹی کے نام منتقل کرنے کا الزام ہے۔
7 اگست 2019ء کو کیس کی سماعت کے دوران جج نثار احمد نے ملک ریاض کی عبوری ضمانت میں 2 ستمبر2019 تک کی توسیع کر دی تھی، اس موقع جج کی جانب سے ملک ریاض کے وکلاء کو کہا گیا تھا کہ وہ اگلی سماعتوں پر اپنے موکل کی حاضری یقینی بنائیں۔