کراچی: پاکستان سمیت ایشیا، آسٹریلیا، یورپ، افریقہ، بحرِ ہند اور بحر الکاہل میں جمعرات کو رواں برس کا تیسرا اور آخری سورج گرہن دیکھا گیا، جسے’’رنگ آف فائر ‘‘ کا نام دیا گیاتھا،کراچی میں سورج گرہن کے موقع پر شہر کی مساجد میں نماز کسوف کا اہتمام کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان سمیت دنیا کے مختلف حصوں میں رواں سال کا آخری سورج گرہن دیکھاگیا۔ دن میں چاند زمین اور سورج کے سامنے آگیا اور سورج کی روشنی کو روک کر دن کو اندھیرے میں ڈبو دیا ، آتشی انگوٹھی کا منظر دنیا کی کروڑوں آنکھوں نے دیکھا۔
پاکستان کے تمام جنوبی علاقوں میں 20 سال بعد سورج گرہن لگا، اس سے قبل 11 اگست 1999 کو پاکستان میں سورج گرہن ہوا تھا۔محکمہ موسمیات کے مطابق پاکستان میں سورج گرہن کا آغاز کراچی سے 7 بج کر 34 منٹ پر ہوا، 8 بج کر 46 منٹ پر سورج گرہن عروج پر تھا جبکہ 8 بج کر 48 منٹ پر یہ سورج گرہن کم ہونا شروع ہوا جو 10 بج کر 10 منٹ پر ختم ہو گیا۔
کراچی میں سورج گرہن زیادہ سے زیادہ 80 فیصد رہا، جس کا مشاہدہ کرنے کے لیے کراچی یونیورسٹی میں انتظامات کیے گئے تھے، جامعہ کراچی کے آبزرویٹری ڈپارٹمنٹ میں اساتذہ اور طلبا نے سورج گرہن کا براہِ راست مشاہدہ کیا۔
کراچی میں سورج گرہن کے دوران مختلف مساجد اور دیگر مقامات پر نمازِ کسوف کی ادائیگی کا سلسلہ جاری رہا۔ جامعہ این ای ڈی، ڈیفنس فیز 4 میں مسجد بیت السلام اور میمن مسجد سمیت دیگر مساجد میں بھی نمازِ کسوف ادا کی گئی جن میں شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
مزید پڑھیں: سورج گرہن شروع ہوگیا، عوام کی بڑی تعداد عبادت گزاری میں مصروف