کراچی: پاکستان میں ادب فیسٹول کی علمبردار ،کراچی اور اسلام آباد لٹریچر فیسٹیول کی بانی ، ادب فیسٹیول کی بانی اور ڈائریکٹر امینہ سید نے آج ایک پروقار پریس کانفرنس میں پانچویں ادب فیسٹول کے مقررین کے ناموں اور دیگر تفصیلات کا اعلان کردیاجس کے مطابق ادب فیسٹول25 اور 26 نومبر 2023 کو ہیبٹ سٹی‘شارع فیصل/ٹیپو سلطان روڈ پر صبح ساڑھے گیارہ بجے سے رات نوبجے تک منعقد ہوگا۔
او بی ای اور ستارہ امتیاز امینہ سید نے فیسٹول کا ایک جامع جائزہ پیش کرتے ہوئے دو روزہ ادب فیسٹول کے معزز مقررین کو متعارف کرایا۔
فیسٹیول کے لائن اپ پر اپنی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے امینہ سید نے کہا “ہم خوش قسمت ہیں کہ ہم پاکستان جیسے نوزائیدہ ملک میں ایک بھرپو ادبی اور ثقافتی ورثے کے مالک ہیں جس کی حفاظت اور اس کی تعمیر کرنا ہمارا فرض ہے۔ یہ فیسٹول اس لئے بھی اہمیت کے حامل ہیں کہ ہمارے ہاں یہ ایک عام تاثر تھا کہ پاکستان میں اردو کے سنہرے دن ختم ہو گئے، غالب، اقبال اور منٹو ماضی کا حصہ بن چکے ہیں، فیض قصہ پارینہ ہوچکے ہیں، ادب اور کتب بینی کا شوق معدوم ہوچکا ہے ا ور پاکستان میں ادبی ثقافت تقریباً بنجر ہو چکی تھی، وغیرہ وغیرہ۔
“کتابوں کے کاروبار سے منسلک ہونے کی بناء پر میں نے محسوس کیا کہ میرا کام صرف کتب کی دستیابی نہیں ہے بلکہ ادبی دنیا میں عوام کو شامل کرنا بھی ہے۔ میں اپنے نوجوانوں کو بتانا چاہتی تھی کہ ہیرو صرف کھلاڑی یافوج کے افراد ہی نہیں ہوسکتے بلکہ ادبی دنیا کے لوگ بھی ہیرو ہوتے ہیں۔
اس سوچ نے مجھے ادبی میلوں کی راہ سجھائی اور میں نے اپنے دل کی آواز پرلیٹریری فیسٹول اور ادب فیسٹول کی ثقافت کی بنیاد ڈالی ۔ اپنے آغاز سے ہی ادب فیسٹیول ادب، مکالمے اور خیالات کے تبادلے کو فروغ دینے کا ایک اہم پلیٹ فارم ثابت ہوا ہے۔
”اس سال ادب فیسٹیول میں جاوید جبار، جہاں آرا، افتخار عارف، معید یوسف، انجم ہلائی، کشور ناہید، افضال سید، نورالہدیٰ شاہ، امر سندھو، عرفانہ ملاح، احمد شاہ، پیرزادہ قاسم ‘ پیرزادہ سلمان، عاطف بدر، یاسمین معتصم، اسٹیفن لیون، تنویر انجم، جنید زبیری، طارق قیصر، تسنیم احمر، زاہد حسین، فاطمہ حسن، زہرہ نگاہ، نادیہ نقی، سید خاور مہدی، ممتاز بلوچ، ڈاکٹر عشرت حسین، سیما کامل، سلطانہ صدیقی، مہتاب راشدی، عمر شاہد حامد، آزاد اقبال، لیاقت مرچنٹ، خالد انعم، نعمان نقوی، نادیہ نقی، سرمد علی، سید کلیم امام، محمد علی شیخ اور دیگر معروف شخصیات سمیت مقررین کی ایک شاندار فہرست شامل ہے جو ایک نئے افق کی تلاش میں شرکاء کی حوصلہ افزائی کریں گے۔
ادب فیسٹول میں کتابوں پر سیشنز ہوں گے جن میں عمر شاہد حامد کی بیٹرائیل، اسکندر مرزا کی یادداشتیں،آنر بانڈ ٹو پاکستان ان ڈیوٹی، سید خاور مہدی کی تدوین شدہ کتاب ڈیسٹینی اینڈ ڈیتھ،عائشہ باقر کی بیونڈ دی فیلڈز، جناح: اے لائف از یاسر لطیف شاہ ہمدانی، سید کلیم امام کی ان پرسیوٹ آف این ایتھیکل اسٹیٹ،ری فلیکشن آف پولیس چیف ،زاہد حسین کی فیس ٹو فیس ود بے نظیر ،سمیت بہت سی دیگر تصانیف شامل ہیں۔
دیگر سیشنز میں پاور ویمن آف پاکستان، ہائر ایجوکیشن، ا سکول ایجوکیشن، ڈاون ٹودی لاسٹ ڈالر، فرام بوسٹن ٹو بیکن ہاوس (معید یوسف کا انٹرویو) ،کرکٹ اینڈ پاکستانی امیجینشن، ایک مشاعرہ، گرپس تھیٹر کی طرف سے ایک تھیٹر پرفارمنس ، آرٹیفیشل اینٹیلیجنس، مینٹل ہیلتھ اور مینگروز پر گفتگو، علامہ اقبال کے بڑے پوتے آزاد اقبال کے ساتھ ایک میوزیکل سیشن اور روشن خیال سیشنوں کے علاوہ فیسٹول میں جناح: اے لائف ، اے میراس،فوٹوگرافنگ دی ایمننٹ کی رونمائی جب کہ ایک خصوصی کتاب لاسٹ ٹو دی ورلڈ ، میمور آف فیتھ پر بھی بات کی جائے گی ۔
ادب فیسٹول مصنفین کو اپنی تازہ ترین تخلیقات کو شرکاء میں متعارف کرانے کے لیے ایک موثر پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے۔
ادب فیسٹول کا پانچواں ایڈیشن ادب،خیالات اور معاشرے کی متحرک ثقافت کے فروغ کے لیے کوشاں ہے۔
متاثر کن مقررین کی موجودگی اور دلچسپ سیشنز ادب کی ترویج اور فکری گفتگو کو فروغ دینے کے حوالے سے ادب فیسٹیول کی بڑھتی ہوئی اہمیت کا ثبوت ہیں۔