واشنگٹن: افغان طالبان نے سرکاری سیکیورٹی فورسز کے پائلٹس کو قتل کرنے کا اعتراف کیا ہے جسس پر امریکی ادارے نے گہری تشویش کا اظہار کردیا۔
تفصیلات کے مطابق رواں ماہ افغان طالبان کے ہاتھوں افغان پائلٹس کے قتل پر امریکی ادارے نے رپورٹ جاری کردی۔ سرکاری امریکی ادارے کا کہنا ہے کہ افغان ائیرفورس کے پائلٹس کو قتل کرنا طالبان کی قابلِ تشویش پیش قدمی ہے۔
قبل ازیں طالبان نے کم از کم 7 افغان ائیرفورس کے پائلٹس کو قتل کرنے اکا اعتراف کرتے ہوئے بتایا کہ ہم امریکا کے تربیت یافتہ پائلٹس کو اس لیے قتل کر رہے ہیں کیونکہ ان کے خلاف ایک مہم چلائی جارہی ہے جس میں انہیں ہدف بنا کر ختم کیاجاتا ہے۔
اس سے پہلے امریکا نے افغانستان میں 20 سالہ ملٹری مشن کے خاتمے کا اعلان کرتے ہوئے 31 اگست تک تمام فوجی اڈے چھوڑ جانے کا عندیہ دیا جس کے بعد اشرف غنی کی زیرِ قیادت افغان حکومت نئی مصیبت میں پھنس گئی۔
صدر اشرف غنی کو خطرہ درپیش ہے کہ افغان طالبان کسی بھی وقت کابل پر چڑھائی کرسکتے ہیں جس کے بعد عنانِ اقتدار چھن جانے کے خدشات سر اٹھانے لگے۔ دوسری جانب افغان ائیر فورس کے جوان بھی طالبان سے لڑنے سے ہچکچانے لگے۔
افغان شعبۂ تعمیرِ نو کے خصوصی انسپکٹر جنرل (ایس آئی جی اے آر) نے اپنی سہ ماہی رپورٹ میں کانگریس کو بتایا کہ افغان ائیرفورس پر امریکی فوج کے انخلاء سے دباؤ بہت بڑھ چکا ہے جس کے بعد وہ طالبان سے جنگ کیلئے تیار نظر نہیں آتے۔
سگار (ایس آئی جی اے آر) نے بتایا کہ ہوائی حملوں میں افغان فوج کو امریکا کی جانب سے مہیا کی جانے والی امداد کا بھی فقدان ہے۔ ائیر فورس کو طالبان کا جواب دینے کیلئے صلاحیت سے بڑھ کر کام دیا جاتا ہے جبکہ امن و امان کی صورتحال تشویشناک ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی فوج کی فائرنگ، 20 سالہ مظلوم فلسطینی نوجوان شہید، 12 افراد زخمی