کراچی: پاکستان سمیت دنیا بھر میں مائیں اپنے بچوں کو ڈبے والے دودھ پلاتی ہیں، اس کے نقصانات بھی سامنے آتے رہتے ہیں، اسی دوران اکثر اوقات سننے کو ملتا ہے کہ خالص دودھ کے فوائد بہت زیادہ ہیں۔ اب اس کی تصدیق طبی تحقیق میں ہوئی ہے۔
کینیڈین ماہرین نے دریافت کیا ہے کہ جن بچوں کو چھوٹی عمر ہی سے خالص یعنی مکمل دودھ پلایا جاتا ہے ان کا وزن غیر ضروری طور پر بڑھنے یا ان کے موٹاپے میں مبتلا ہونے کے امکانات 40 فیصد کم رہ جاتے ہیں۔
امریکن جرنل آف کلینیکل نیوٹریشن کے تازہ شمارے میں شائع شدہ رپورٹ کے مطابق سینٹ مائیکل ہاسپٹل، ٹورانٹو کے ماہرین کی سربراہی میں بچوں کی صحت اور گائے کا دودھ پینے میں باہمی تعلق کے حوالے سے ماضی میں کیے گئے 28 مطالعات کا تجزیہ کیا گیا۔
جن میں ایک سال سے 18 سال عمر کے تقریبا 21,000 بچے شریک تھے۔واضح رہے کہ خالص یا مکمل دودھ سے مراد ایسا قدرتی دودھ ہوتا ہے جس میں چکنائی سمیت اس کے تمام اجزا قدرتی تناسب میں موجود ہوں یعنی وہ صحیح معنوں میں خالص دودھ ہو۔
دنیا بھر میں مختلف وجوہ کی بنا پر بچوں میں موٹاپے کی شرح بڑھ رہی ہے اور یہ کیفیت اگر ایک طرف ترقی یافتہ ممالک میں نمایاں ہے تو دوسری جانب غریب ممالک کے امیر گھرانوں میں بھی بچوں میں موٹاپے کا رجحان نمایاں ہے۔
بچپن میں دودھ کی اہمیت سے انکار نہیں کیا جاسکتا لیکن بیشتر والدین اشتہاری مہمات کا شکار ہو کر اپنے بڑھتے بچوں کو خالص دودھ کی جگہ اسکمڈ ملک پلانے لگتے ہیں جس میں چکنائی بہت کم ہوتی ہے تاکہ ان کے جسم کو ضروری کیلشیم تو میسر آئے لیکن چکنائی کی وجہ سے ان کے زائد وزن (اوور ویٹ)ہونے یا موٹاپے میں مبتلا ہونے کا امکان نہ رہے۔
مزید پڑھیں:کراچی:بچوں کی بذریعہ آپریشن پیدائش میں 100فیصد تک اضافہ