علامہ عثمانی کوآپریٹیو سوسائٹی عدالتی حکم پر نئی انتظامیہ کے حوالے کر دی گئی

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

علامہ عثمانی کوآپریٹیو سوسائٹی عدالتی حکم پر نئی انتظامیہ کے حوالے کر دی گئی
علامہ عثمانی کوآپریٹیو سوسائٹی عدالتی حکم پر نئی انتظامیہ کے حوالے کر دی گئی

  کراچی : معروف عالم دین علامہ شبیر احمد عثمانی ؒ کے نام پر قائم علامہ عثمانی کووآپریٹیو ہائوسنگ سوسائٹی میں شرپسندوں اور جعل سازیوں میں مصروف افراد کے خلاف عدالتی فیصلوں اور نئے الیکشن کے بعد سوسائٹی کے انتظامات و انصرام نئی انتظامیہ نے سنبھال کیا ہے ، 2014 کے بعد اب باضابطہ الیکشن کے ذریعے نئی انتظامیہ نے سوسائٹی کو فعال بنانا شروع کردیا ہے ، انیس سلطانی کے صدر بننے کے بعد سوسائٹی کے سینکڑوں اراکین میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے ۔

 علامہ عثمانی کووآپریٹیو ہائوسنگ سوسائٹی میں محکمہ کوآپریٹو کی تین رکنی کمیٹی قائم کی گئی تھی جس نے بطور ایڈمنسٹریٹر انتظام چلانا تھا تاہم تین رکنی کمیٹی میں ایک ممبر نے معاملے کو ہائی جیک کرلیا تھا ، جس کے بعد محکمہ کی جانب سے تین ممبران کی کمیٹی کا نوٹی فکیشن بھی 2017 میں واپس لے لیا تھا ، جس کے بعد سوسائٹی کے ممبران نے عدالت سے رجوع کیا تھا جس کے لئے عدالت عالیہ میں 2375/2017 کے تحت استدعا کی گئی تھی کہ سوسائٹی کا انتظام چلانے کے لیئے نئے الیکشن کرائے جائیں جس کے بعد عدالت کی جانب سے حکم جاری کیا گیا تھا کہ 2014 کی ممبران لسٹ کے مطابق سوسائٹی کے الیکشن ناظر کی موجودگی میں کرائیں جائیں ۔

دستاویزات کے مطابق مدعی کی استدعا پر عدالت کی جانب سے خود ساختہ ایڈمنسٹریٹر عارف علی نادر کو غیر متعلقہ قرار دیکر 25 فروری  2020کوعارف نادرسے سوسائٹی کی تمام دستاویزات واپس لینے کا حکم جاری کیا تھا ، جس کے بعد عارف علی نادر کی جانب سے سوسائٹی کی دستاویزات واپس نہ کرنے پر 17 مارچ 2020 کو باقاعدہ وارنٹ بھی جاری کئے گئے تھے ۔جس کے بعد عارف نادر نے ضمانت قبل از گرفتاری حاصل کر لی تھی ۔
 
عدالت میں 25 اگست 2020 کو ہونے والی سماعت میں عارف نادر سے کہا گیا تھا کہ اس نے ابھی تک سوسائٹی کا چارج متعلقہ انتظامیہ کو کیوں نہیں دیا ہے ؟۔ جب کہ عدالت کی جانب سے حکم دیا گیا تھا کہ نئے الیکشن ہونگے اور اس میں جیتنے والی انتظامیہ از خود چارج ازیوم کر لے گی ، عدالت نے اس کے لئے ناظر کو الیکشن کرانے اور اس کی رپورٹ جمع کرانے کے لئے 4 ہفتے کا وقت دیا تھا ۔

 جس کے بعد 17 ستمبر 2020 کو عدالت کی جانب سے ناظر کی موجوگی میں 2014 کی لسٹ کے مطابق الیکشن کا حکم دیا گیا تھا اور 4 ہفتوں کی مہلت دی گئی تھی ، جس کے بعد 18 اکتوبر 2020 کو ناظم آباد لولی لان میں الیکشن کرائے گئے جس میں انیس سلطانی کو صدر منتخب کر لیا گیا تھا ۔جس کے بعد ڈپٹی ناظر کی جانب سے 19 اکتوبر 2020 کو الیکشن کے نتائج جاری کر دیئے گئے ، اور 27 اکتوبر کو الیکشن کی رپورٹ عدالت میں جمع کرا دی گئی تھی ۔


 
جس کے بعد ایم ڈی کوآپریٹیونے اسسٹنٹ رجسٹرار کے ذریعے نوٹی فکیشن جاری کیا کہ پولیس پروٹیکشن کے ذریعے چارج دیا جائے ، جس کے بعد 30 اگست 2021 کو محکمہ کوراآپریٹیو کی جانب سے باقاعدہ چارج دلوایا گیا ، جس کے بعد از خود ایڈمنسٹریٹر بننے والا عارف نادر نے ون فائیو پولیس پر غلط بیانی کرتے ہوئے پولیس کو بلا لیا جس کے بعد معاملہ ایک بار تھانے پہنچ گیا تھا ۔

پولیس ذرائع کے مطابق عارف نادر نے سوسائٹی آفس پر آویزاں پینا فلیکس کو زبردستی پھاڑنے کی کوشش کی جس میں اس کا ہاتھ زخمی ہو گیا تھا جس پر زبردستی ایم ایل او رپورٹ کرانے کی ناکام کوشش بھی کی گئی تھی ، تاہم ایماندار افسر کے طور شہرت رکھنے والے ایس ایچ او تھانہ رضویہ حاجی ثناللہ کی جانب سےدونوں فریقین کی طویل شنوائی کے بعد فیصلہ دیا کہ عارف علی نادر جعل سازی کررہا ہے اور جس کے بعد حاجی ثنا اللہ کا ایک بار پھر تبادلہ منگھو پیر تھانے میں کردیا گیا تھا جن کی جگہ رضوان پٹیل کو تھانہ رضویہ کا ایس ایچ او بنا دیا گیا تھا ۔

نئے تعینات ہونے والے ایس ایچ او سے بھی عارف نادر نے غلط بیانی سے کام لینا شروع کیا جنہوں نے صاف انکار کیا کہ وہ کسی غیر قانونی عمل کا حصہ نہیں بنیں گے لہذاہ عدالتی حکم پرالیکشن کے ذریعے منتخب ہونے صدر انیس سلطانی سوسائٹی کا دفتر کھولیں گے اور ان کو یہ اختیار عدالتی حکم اور سوسائٹی کے ممبران نے الیکشن کے ذریعے دیا ہے ۔ جعلی سازی کے ذریعے عارف نادر نے محکمہ کوآپریٹیو کی دستاویزات کو جعلی قرار دیکر مذید مسائل بنانے کی کوشش کی تاہم اس میں بھی اس کو ناکامی کا سامنے کرنا پڑا ہے ۔

اس حؤالے سے معلوم ہوا ہے کہ نو منتخب صدر علامہ عثمانی کووآپریٹیو ہائوسنگ سوسائٹی انیس سلطانی نے دو روز سے دفتر میں بیٹھنا شروع کردیا ہے اور ان کے سوسائٹی کے دیگر ممبران جن میں جاوید ، مختار احمد ، خالد ، عبدالرحمن سمیت دیگر شامل ہیں ،انہوں نے سوسائٹی کے دفتر میں باہمی مشاورت سے نئی کابینہ کی تیاری شروع کردی ہے جس کے بعد جلد نئی کابینہ بنا کر سوسائٹی کی بہتری کے لئے کام شروع کردینا ہے ، سوسائٹی کے سروے میں معلوم ہوا ہے کہ سوسائٹی کے پہلے فیز میں موجود 407 اور دوسرے فیز کے 421 گھروں کے مکینوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے ۔مکینوں کا کہنا ہے کہ انیس سلطانی سوسائٹی کے مسائل کا ادراک رکھتے ہیں اور وہ جلد مکینوں کی بہتری کے لئے اپنی ٹیم کے ساتھ کام شروع کردیں گے ۔

سروے میں سوسائٹی کے مکینوں نے کہا کہ سوسائٹی کے دفتر سے مکینوں کی فائلیں ، مہریں اور مکینوں کے الاٹمنٹ آرڈربھی غائب ہیں ، جن کی بازیابی کے لئے عدالت اور تھانے سے رجوع کیا جائے گا اور جن لوگوں کے پاس ریکارڈ تھا وہ اس کے ذمہ دار ہیں وہی یہ سب ریکارڈ پورا کر کے دیں گے ۔سوسائٹی کے نو منتخب صدر کے مطابق انہوں نے سابقہ عہدیدار کیخلاف متعلقہ انتظامیہ کو درخواستیں دے دی ہیں ۔

Related Posts