پاکستان کے قومی شاعر علامہ محمد اقبال کا 83واں یومِ وفات آج منایا جارہا ہے

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پاکستان کے قومی شاعر علامہ محمد اقبال کا 83واں یومِ وفات آج منایا جارہا ہے
پاکستان کے قومی شاعر علامہ محمد اقبال کا 83واں یومِ وفات آج منایا جارہا ہے

پاکستان کے قومی شاعر، حکیم الامت علامہ محمد اقبال کا 83واں یومِ وفات آج ملی عقیدت و احترام اور قومی جوش و جذبے سے منایا جارہا ہے۔

علامہ محمد اقبال نے فارسی اور اردو زبان میں شہرۂ آفاق شاعری کی اور مسلمانانِ برصغیر کو غلامی سے نجات حاصل کرنے کیلئے جدوجہد کا درس دیا۔

ڈاکٹر علامہ محمد اقبال 21 اپریل 1938ء کو خالقِ حقیقی سے جا ملے تھے جنہیں بادشاہی مسجد کے پہلو میں سپردِ خاک کر دیا گیا۔ ملک بھر میں علامہ اقبال کو خراجِ تحسین پیش کیا جائے گا۔

شاعرِ مشرق علامہ اقبال نے پاکستان کا خواب دیکھا جسے آگے چل کر بانئ پاکستان قائدِ اعظم محمد علی جناح نے شرمندۂ تعبیر کیا۔ ملک بھر میں اس حوالے سے خصوصی تقریبات منعقد ہوں گی۔

حکیم الامت علامہ اقبال کو خراجِ تحسین پیش کرنے کیلئے ملک بھر میں سیمینارز، بحث مباحثے اور شاعری کی محافل منعقد ہوں گی جن میں شاعرِ مشرق کے کردار پر روشنی ڈالی جائے گی۔

فلسفی شاعر علامہ اقبال نے تحریکِ پاکستان میں نمایاں کردار ادا کیا۔ علامہ اقبال کے مجموعۂ کلام میں بالِ جبریل، ضربِ کلیم، پیامِ مشرق اور زبورِ عجم سمیت دیگر کتب شامل ہیں۔

شکوہ اور جوابِ شکوہ نامی نظموں سے علامہ اقبال کو بے مثال شہرت ملی۔ سیاستدان کی حیثیت سے 1930ء میں علامہ اقبال نے خطبۂ الٰہ آباد میں دو قومی نظریہ پیش کیا جو قیامِ پاکستان کی بنیاد ہے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیرِ اعظم  پشاور اور نوشہرہ میں ترقیاتی پراجیکٹس کا افتتاح آج کریں گے

Related Posts