پاکستان کی مشہور ٹک ٹاکر علیزہ سحر نے فحش ویڈیو لیک کرنے والے شخص کو بے نقاب کردیا ۔
سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی ویڈیو میں علیزہ سحر نے کہا کہ مجھے اپنی ویڈیو لیک ہونے کا 3 دن پہلے پتہ چلا تھا جس کے بعد میں اگلے دن ایف آئی اے سائبر کرائم ملتان کے پاس گئی جنہوں نے میرے ساتھ مکمل تعاون کیا۔
علیزہ سحر کے مطابق ایف آئی اے نے انھیں بتایا کہ ویڈیو لیک کرنے والے شخص کا تعلق اوکاڑہ سے ہے جو کہ اب قطر میں رہتا ہے، ماضی میں وہ پاک آرمی سے بھی منسلک تھا لیکن وہاں سے اسے نکال دیا گیا۔
ایف آئی اے والوں نے اُس شخص سے بات کی جس نے ویڈیو ایڈٹ کرنے کا اعتراف کیا لیکن اس بات سے انکار کردیا کہ ویڈیو سوشل میڈیا پر اٗس نے اپلوڈ کی تھی۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایف آئی اے نے میرے ساتھ تعاون ضرور کیا لیکن ویڈیو لیک کرنے والے شخص کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی۔
ویڈیو میں ٹک ٹاکر نے سوشل میڈیا پر اپنے خلاف پروپیگینڈا کرنے والوں کو دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ اگر تم لوگ میرے خلاف فضول باتیں کرنے سے بعض نہیں آئے تو اگلی ویڈیو میں تم لوگوں کے بارے میں بناؤں گی۔
قبل ازیں علیزہ سحر کی ایک غیر اخلاقی ویڈیو انٹرنیٹ پر وائرل ہوئی تھی ، غیر اخلاقی ویڈیو میں ٹک ٹاکر لائیو کال پر کسی کے ساتھ مصروف تھیں اور دوسری جانب موجود شخص ان سے جسم کے خفیہ حصوں کو عیاں کرنے کی خواہش کرتا ہے جس پر ٹک ٹاکر اس کی خواہش کو پورا کرنے کیلئے برہنہ ہوجاتی ہیں لیکن ٹک ٹاکر کو شائد یہ معلوم نہیں تھا کہ دوسری جانب موجود شخص اس کی ریکارڈنگ کررہا ہے۔
علیزہ سحر دراصل ٹک ٹاک پر اپنی سادگی اور گاﺅں میں بنائی گئی ویڈیو کے باعث الگ شہرت رکھتی ہیں، وہ اکثر اپنی ویڈیوز میں مٹی کے چولہوں پر کھانا پکاتی کبھی تندور میں روٹی لگاتی اور کبھی مٹی کے کچے فرش کی صفائی ستھرائی کرتی دکھائی دیتی تھیں ۔