شاہ محمود قریشی کو تاحال رہائی نہ مل سکی۔ نامور وکیل اعتزاز احسن کا کہنا ہے کہ سابق وزیر خارجہ کو ہتھکڑیاں لگانے پر حکومت کو شرم آنی چاہئے۔
تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی کو دئیے گئے انٹرویو کے دوران نامور وکیل اور پی پی پی رہنما اعتزاز احسن نے کہا کہ جیل ٹرائل اور خفیہ کیمرا ٹرائل میں کوئی فرق نہیں ہے۔ جن شرائط پر جیل ٹرائل ہورہا ہے، یہ کر ہی نہیں سکتے۔
نگران وزیر اعظم کا عمران خان کو زہر دئیے جانے کے بیان پر سخت ردِ عمل
انٹرویو کے دوران پی پی پی رہنما اعتزاز احسن نے کہا کہ عمران خان نے تو شاید سکیورٹی خدشات ظاہر کیے ہوں لیکن شاہ محمود قریشی نے تو سکیورٹی پر کوئی بیان نہیں دیا۔ اس بے چارے کا کیوں جیل ٹرائل کیا جارہا ہے؟
پنجاب میں اسموگ پر اسمارٹ لاک ڈاؤن
پی پی پی رہنما اعتزاز احسن نے کہا کہ ایک ڈویژن بینچ نے کہہ دیا ہے کہ آپ ان کیمرا نہیں کرسکتے، جیل ٹرائل تو پھر ان کیمرا ہی ہو گیا۔ ہوم سیکریٹری سے لکھوا لیا گیا ہے کہ جیل میں ٹرائل ہونا چاہئے کیونکہ ملزم کو سکیورٹی کا خطرہ ہے۔
نامور وکیل اعتزاز احسن نے کہا کہ سکیورٹی خدشہ ظاہر کرکے آپ سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو ہتھکڑیاں لگا کر لے کر آتے ہیں، اس پر اس نگران حکومت کو شرم آنی چاہئے اور یہ ہمارے ملک کی بڑی بدبختی ہے کہ یہ کام ہورہا ہے۔
ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے اعتزاز احسن نے کہا کہ وہ کہتے ہیں کہ ہم عمران خان کو سکیورٹی خدشات کے باعث اڈیالہ جیل سے جوڈیشل کمپلیکس نہیں لے جاسکتے۔ اگر ایک شخص کی حفاظت نہیں ہوسکتی تو قوم سکیورٹی پر خرچہ کیوں کررہی ہے؟
انہوں نے کہا کہ آپ ایک شخص کی حفاظت نہیں کرسکتے تو 24کروڑ کی کس طرح حفاظت کریں گے؟ یہ لولا لنگڑا بہانہ ہے۔ ایک شخص کو اڈیالہ جیل سے جوڈیشل کمپلیکس تک ہی تو لانا ہے۔ فیئر اینڈ اوپن ٹرائل عمران خان کا حق ہے جو جیل میں نہیں ہوسکتا۔