بھارتی شہر کتک کے بھوبانانندا اوڈیشہ اسکول آف انجینئرنگ میں انسان اساتذہ کی جگہ اے آئی روبوٹس کو تعینات کیا جا رہا ہے۔
یہ روبوٹ تین آخری سال کے ڈپلومہ طلباء کے گروپ نے تیار کیا ہے اور اس کا مقصد انجینئرنگ کے بنیادی اصولوں کو کالج کے طلباء کو روبوٹکس کے شعبے میں پڑھانا ہے۔
طلباء امرندر سوائن، سداکانت جینا اور زاہد شیخ نے “پائی روبوٹ” ڈیزائن کیا ہے، جو ایک چھوٹا، کم لاگت والا اے آئی ماڈل ہے جو خاص طور پر روبوٹکس کی تعلیم کے لیے تیار کیا گیا ہے۔
ڈویلپرز کے مطابق پائی روبوٹ سبق دینے، سوالات کا جواب دینے اور طلباء کے ساتھ بات چیت کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے جو کہ انسانی استاد کی طرح کام کرتا ہے۔ یہ روبوٹ چھ گھنٹے تک کام کر سکتا ہے اور ایک مکمل تعلیمی تجربہ فراہم کرتا ہے۔
یہ انوکھا منصوبہ بھارت کے پہلے اے آئی جنریٹڈ اسکول ٹیچر روبوٹ “آئرس” سے متاثر ہے، جو اس سال کے آغاز میں کیرلا کی پرائیویٹ تنظیم میکر لیبز ایڈوٹیک نے بنایا تھا۔ جہاں “آئرس” جدید جنریٹو اے آئی اور روبوٹکس کا استعمال کرتا ہے، وہیں “پائی روبوٹ” اسی طرح کی ٹیکنالوجیز کا استعمال کرتا ہے۔
برف کا پتلا انسان بن جاتا ہے اور، ڈسٹن میلگن کی فلم ہاٹ فراسٹی آن لائن کہاں دیکھ سکتے ہیں؟
ایک انٹرویو میں ایک ڈویلپر نے بتایا کہ پائی روبوٹ مختلف سوالات کا جواب دینے اور طلباء کی مدد کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ یہ اے آئی روبوٹ بوز کے ڈیزائن سینٹر میں پیش کیا گیا، جہاں اسے چھ مہینوں کی محنت کے بعد تیار کیا گیا، جس میں چار مہینوں کی سخت تحقیق شامل تھی۔ طلباء نے اے آئی ٹیچر بنانے کے لیے سسٹم کو کوڈ کیا، آواز کی پہچان کو مربوط کیا اور روبوٹ کے ہیومنائیڈ جسم کی تعمیر کی، جس میں اس کی گردن، آنکھیں، ہونٹ اور ٹانگیں شامل ہیں۔
طالب علم نے بتایا ، “ہم کیرلا کے منصوبے سے متاثر ہوئے اور اپنے ادارے کی ضروریات کے مطابق ایک ایسا اے آئی استاد تیار کرنے کی کوشش کی۔ ہمارا مقصد یہ تھا کہ ایک ایسا میکانزم تیار کیا جائے جو فوراً طلباء کے سوالات کا جواب دے سکے اور سیکھنے کے عمل کو بہتر بنائے۔”