لاہور: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما اور رکن قومی اسمبلی احسن اقبال نے کہا ہے کہ عدلیہ کا احترام کرتے ہیں، قیادت اور اپوزیشن اتحادیوں سے مشاورت کریں گے، تفصیلی فیصلے کو پڑھ کر کوئی فیصلہ یا تبصرہ کریں گے، اگر باجوہ صاحب کو توسیع دینا تھی تو طریقے سے کرنا چاہیئے تھا، فارن فنڈنگ سب سے بڑا اسکینڈل ہے۔
مقامی ہوٹل میں کراچی اسکول آف بزنس اینڈ لیڈر شپ میں سی پیک پر عمل درآمد کے حوالے سے تازہ صورت حال پر لیکچر دیتے ہوئےاحسن اقبال نے کہا کہ فارن فنڈنگ سب سے بڑا اسکینڈل ہے۔ اب خان صاحب کی باری ہے کہ رسیدیں دیں کہ کہاں کہاں سے پیسہ لیا؟۔
انہوں نے 23 اکائونٹس کی تفصیلات نہیں دی تھیں جو اسٹیٹ بینک نے پکڑیں۔ درخواست بازی نہ کریں ۔الیکشن کمیشن کے سوالات کا جواب دیں۔ انہوں نے کہا کہ معاشی بحران اور ریاست کو غیر فعال کردیا۔ حکومت بنیادی کارروائی کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتا۔
احسن اقبال کاکہناتھا کہ کشمیر میں لاک ڈاؤن ہوئے115دن ہوگئے اور ہم تماشائی بنے ہوئے ہیں،یہ تجربہ ناکام ہوچکا ہے۔ نئے الیکشن ہونے چاہئیں اور سلیکٹڈ کی جگہ الیکٹڈ حکومت بنائی جائے۔ انہوں نے کہا کہ یہ حکومت ملک کو کسی بھی وقت بڑے بحران سے دوچار کرسکتی ہے۔
حکومت کو گھر بھیجنے میں بے صبرے ہیں لیکن ہم سے زیادہ جلدی خود حکومت کو ہے۔ اسلام آباد کے دھرنے کی اجازت حکومت نے دی تھی۔ رہبر کمیٹی کے ساتھ مذاکرات کے بعد حکومت نے خود دھرنے کی اجازت دی تھی۔
مسلم لیگی رہنما نے آرمی چیف کی مدت میں توسیع کے معاملے پر کہا کہ ایک موٹر سائیکل بھی اناڑی نہیں چلاسکتا، اناڑی موٹر سائیکل چلائے تو بس کو ٹکر مارے گا، 22کروڑ عوام کے ملک کو چلانے کے لیے صلاحیت چاہئے۔ پوری دنیا میں پاکستان کا تماشہ بنا۔
یہ بھی پڑھیں: آرمی چیف جنرل قمر جاوید جاجوہ کی مدت ملازمت میں 6ماہ کی توسیع