افغانستان اور ازبکستان کے درمیان مشترکہ سرحدی بازار انٹرنیشنل ٹریڈ سینٹر ترمذ کی جانب سے قائم کیا گیا ہے۔
گورنمنٹ انفارمیشن اینڈ میڈیا سینٹر کے ایک پریس ریلیز کے مطابق کہ ترمذ کے بین الاقوامی تجارتی مرکز کے سربراہ بختیار روزیوف نے اس مارکیٹ کو بنانے کا مقصد دونوں ممالک کے تاجروں کے درمیان اقتصادی اور تجارتی تعاون کو فروغ دینا قرار دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
نیتن یاہو کے انتہا پسند مذہبی اتحادی کتنے خطرناک ہیں؟
ان کے مطابق اس بڑے منصوبے میں 75 ملین امریکی ڈالر کی سرمایہ کاری کی گئی ہے۔ ہیلتھ بلڈنگ اور گیسٹ ہاؤسز کے علاوہ ایک بڑا کاروباری مرکز بھی قائم کیا گیا ہے جو دونوں ممالک کے شہریوں کو سرمایہ کاری کی سہولت فراہم کرتا ہے۔
دریں اثناء افغانستان چیمبر آف کامرس اینڈ انویسٹمنٹ کے سربراہ محمد یونس مہمند نے سرحدی منڈیوں میں افغان مصنوعات کے داخلے کو مفید قرار دیا اور کہا افغانستان بھی کوشش کر رہا ہے کہ اس طرح کی مارکیٹیں افغانستان میں قائم کرے۔
بتایا گیا ہے کہ افغانستان اور ازبکستان کے درمیان مشترکہ بازار میں چار ہزار سے زائد دکانیں ہیں جبکہ مصنوعات اور رسد کے لیے الگ علاقہ ہے۔
واضح رہے کہ اس سینٹر کے تمام حصوں کا کام مکمل ہونے کے بعد افغان شہری بغیر ویزے کے اس مارکیٹ میں داخل اور دس دن قیام کر سکیں گے۔