کابل :افغانستان کی حکومت نے 400طالبان قیدیوں کی رہائی کا عمل شروع کردیا۔افغانستان کی نیشنل سیکورٹی کونسل نے کہاکہ افغان حکومت نے 400 طالبان قیدیوں میں سے 80کو رہا کر دیاہے۔
نیشنل سیکورٹی کونسل افغانستان کے مطابق قیدیوں کی رہائی سے مکمل جنگ بندی کی کوششوں میں تیزی آئے گی۔ رہائی پانے والے طالبان قیدیوں میں سے 44ایسے قیدی ہیں جو بڑے حملوں میں ملوث رہ چکے ہیں۔
غیر ملکی خبر ایجنسی نے مزید بتایاکہ حملوں میں ملوث قیدیوں کی رہائی پر امریکا سمیت دیگر ملک تحفظات کا اظہار کر چکے ہیں۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کا یہ بھی کہنا تھا کہ افغان صدر اشرف غنی نے گزشتہ روز کہا تھا کہ ان 44طالبان قیدیوں کی رہائی دنیا کے لیے خطرناک ہو گی۔افغان صدر اشرف غنی نے خبردار کیا ہے کہ رہا ہونے والے یہ قیدی دنیا کے لیے خطرہ ہیں۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایک امریکی تھنک ٹینک کے تحت منعقدہ ایک ویڈیو کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے صدر اشرف غنی نے کہا کہ طالبان کے باقی ماندہ قیدی بڑے جرائم میں ملوث رہے ہیں اور وہ نہ صرف افغانستان اور امریکہ بلکہ دنیا کے لیے بھی خطرہ بن سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ امن کی خواہش پر اتفاق ضرور ہوا ہے لیکن اس کی یہ قیمت نہیں ہونی چاہیے تھی۔
مزید پڑھیں: چہار سو سبز پرچموں کی بہار میں پاکستان کی آزادی کا جشن