کابل / اسلام آباد: ورلڈ بینک نے افغان کرنسی اور معاشی حالات پر مبنی رپورٹ جاری کردی جس میں افغان کرنسی کو روپے کے مقابلے میں 29.3فیصد مستحکم قرار دیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق عالمی بینک کا اپنی رپورٹ میں کہنا ہے کہ پاکستانی روپے کے مقابلے میں افغان کرنسی 29.3فیصد مستحکم رہی۔ گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں رواں برس مہنگائی کی شرح 9 فیصد سے زائد شرح سے کم رہی۔
کاروباری شخصیت محمد الفائد کا 94برس کی عمر میں انتقال
عالمی بینک کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ افغانستان میں اشیائے خوردونوش کی قیمتیں 12فیصد کم ہوئیں جبکہ طلب میں کمی اور رسد میں اضافے کے باعث مہنگائی کی شرح بھی کم رہی۔ کرنسی ایکسچینج ریٹ بھی مستحکم رہا۔
ورلڈ بینک کا کہنا ہے کہ افغان کرنسی اندرونِ ملک خریدوفروخت میں ڈالر کے استعمال پر پابندی کے باعث مستحکم ہوئی ہے۔ افغانستان کی طالبان حکومت نے ورلڈ بینک کی رپورٹ کا خیر مقدم کرتے ہوئے اسے حقیقت پر مبنی قرار دے دیا۔
طالبان حکومت کا کہنا ہے کہ عالمی برادری کی جانب سے افغانستان کیلئے مثبت کردار اور پابندیوں کے خاتمے سے افغانستان کی ترقی میں اہم کردار ادا کیاجاسکتا ہے۔ افغانستان کے منجمد اثاثوں کی بحالی ہماری جامع معاشی ترقی کا سبب بن سکتی ہے۔