کھانے کا وہ طریقہ جس سے کم وقت میں جسمانی وزن گھٹایا جا سکتا ہے

مقبول خبریں

کالمز

zia
امریکا کا یومِ قیامت طیارہ حرکت میں آگیا۔ دنیا پر خوف طاری
Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

فوٹو العربیہ

گزشتہ چند سالوں کے دوران وزن کم کرنے کے مقصد سے وقفے وقفے سے روزہ رکھنے کا طریقہ کار بہت مقبول ہوا ہے۔

اس قسم کی خوراک کو ’’محدود وقت کا کھانا‘‘ بھی کہا جاتا ہے۔ یہ ’’محدود وقت کا کھانا ‘‘ لوگوں کو دن کے دوران صرف ایک مخصوص وقت کے دوران کھانا کھا کر وزن کم کرنے اور اسے برقرار رکھنے میں مدد کرتا ہے۔

مثال کے طور پر کوئی شخص روزانہ 12 گھنٹے روزہ رکھنے اور باقی 12 گھنٹوں کے دوران کھانا کھانے کا انتخاب کر سکتا ہے۔ اسی طرح 16 گھنٹے روزہ اور باقی آٹھ گھنٹوں کے دوران کھانا کھا سکتا ہے۔

اس بارے میں بحث جاری ہے کہ وقفے وقفے سے روزہ رکھنے کے لیے دن کا بہترین وقت کون سا ہے۔ حال ہی میں یورپین کانگریس آن اوبیسٹی (ای سی او) 2025 میں پیش کی گئی ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ ’’محدود وقت کا کھانا‘‘ کھا کر طویل مدت میں وزن میں کمی کو برقرار رکھنا اب بھی ممکن ہے۔ اس میں اس کھانے کا وقت چاہے دن بھر میں کوئی بھی ہو۔

غرناطہ میں انسٹیٹیوٹ فار بایو ہیلتھ ریسرچ کی محقق اور اس تحقیق کی اہم مصنفہ ڈاکٹر البا کاماچو کارڈینوسا نے کہا کہ یہ نتیجہ ظاہر کرتا ہے کہ ’’محدود وقت کا کھانا‘‘ قلیل مدت میں وزن کم کرنے کے لیے ایک مؤثر حکمت عملی ہو سکتی ہے۔ یہاں تک کہ کیلوریز کا درست حساب کیے بغیر بھی بھی یہ حکمت عملی اپنانا بہتر ہے۔

مطالعہ میں حصہ لینے والے تمام گروہوں نے 12 ہفتوں کے بعد کولہے اور کمر کے گرد گھیرے میں کمی کا تجربہ کیا اور جس گروپ نے ’’محدود وقت کے کھانا‘‘ کے نظام کو پہلے اپنا لیا، ان میں نتائج زیادہ بہتر آئے۔

اسی دوران مطالعہ ختم ہونے کے 12 ماہ بعد کاماچو-کارڈینوسا اور ان کی ٹیم نے پایا کہ معمول کے مطابق کھانے والے گروپ کے شرکاء کا وزن بڑھ گیا تھا۔ دوسر طرف ’’محدود وقت کے کھانے‘‘ پر عمل کرنے والے تینوں گروہوں نے وزن میں کمی کو برقرار رکھا۔

Related Posts