حجاب کے ایشو پر بھارتی مسلم خواتین کیلئے امید کی کرن

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سپریم کورٹ آف انڈیا کرناٹک میں پری یونیورسٹی کالجوں کی طالبات میں حجاب پر پابندی کو چیلنج پیش کرنے والی عرضیوں پر غور کرنے کے لئے تین ججوں کی بنچ تشکیل دینے پر متفق ہوگیا ہے۔

عرضی دہندگان کی وکیل میناکشی اروڑا نے چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی صدارت والی بنچ کے سامنے معاملے کا تذکرہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ فروری میں ہونے والے امتحان کے پیش نظر یہ معاملہ ضروری ہے۔

جسٹس وی سبرامنیم اور جے بی پاردی والا کی بنچ نے بھی وکیل سے رجسٹرار کے سامنے معاملے کا تذکرہ کرنے کو کہا۔ وکیل نے کہا کہ معاملے کو عبوری حکم کے لئے لیا جا سکتا ہے۔ بنچ نے کہا کہ یہ تین ججوں کا معاملہ ہے، ہم اسے کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں:

ترکیہ میں صدارتی انتخابات رواں سال مئی میں ہوں گے

واضح رہے کہ سپریم کورٹ کی بنچ میں شامل ججوں نے گزشتہ سال اکتوبر میں کرناٹک میں پری یونیورسٹی کالجوں کی مسلم طالبات کے ذریعہ پہنے جانے والے حجاب پر پابندی کے جواز کو چیلنج پیش کرنے والی عرضیوں پر الگ الگ فیصلہ سنایا تھا۔ یہ فیصلہ جسٹس ہیمنت گپتا اور سدھانشو دھولیا کی دو رکنی بنچ نے دیا تھا۔

جسٹس گپتا نے کرناٹک حکومت کے سرکلر کو برقرار رکھا تھا اور کرناٹک ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل خارج کر دی تھی۔ جبکہ جسٹس دھولیا نے پری یونیورسٹی کالجوں کی کلاسز کے اندر حجاب پہننے پر پابندی لگانے کے کرناٹک حکومت کے فیصلے کو خارج کر دیا تھا۔

Related Posts