فرانس کے ایک سائنسدان نے سوسیج کے ٹکڑے کو ستارہ قرار دے دیا، جبکہ بعد میں سوسیج کو ستارہ قرار دینے پر معافی مانگ لی۔
ایٹیانے کلائن نامی سائنسدان جو فرانس کے ایٹمی انرجی کمیشن کے ڈائریکٹر ہیں، انہوں نے پچھلے ہفتے ٹوئٹر پر ایک تصویر شیئر کی، تصویر اسپینش سوسیج کی تھی لیکن کیپشن دیا کہ یہ نیا دریافت ہونے والا ستارہ ہے۔
Photo de Proxima du Centaure, l’étoile la plus proche du Soleil, située à 4,2 année-lumière de nous.
Elle a été prise par le JWST.
Ce niveau de détails… Un nouveau monde se dévoile jour après jour. pic.twitter.com/88UBbHDQ7Z— Etienne KLEIN (@EtienneKlein) July 31, 2022
ساتھ ہی ساتھ انہوں نے بتایا کہ یہ سورج کے سب سے قریب موجود ستارہ ہے جو زمین سے 4.2 سال کے نوری فاصلے پر ہے۔
ایٹیانے نے دعویٰ کیا تھا کہ یہ تصویر جیمز ویب ٹیلی اسکوپ سے لی گئی ہے، انہوں نے مزید کہا تھا کہ ہر روز ایک نئی دنیا سے پردہ ہٹ رہا ہے۔
ان کی اس پوسٹ کو ہزاروں بار ری ٹوئٹ کیا گیا اور صارفین نے کمنٹس بھی کیے۔
لیکن قبل از وقت کلائن نے صارفین کے سامنےاعتراف کیا کہ وہ تصویر ستارے کی نہیں بلکہ سیاہ پس منظر میں لی گئی سوسیج کی تھی۔
Je viens présenter mes excuses à ceux que mon canular, qui n’avait rien d’original, a pu choquer. Il voulait simplement inciter à la prudence vis-à-vis des images qui semblent éloquentes par elles-mêmes.
La blague d’un scientifique https://t.co/wHiJWxscxq #Astronomie via @LePoint— Etienne KLEIN (@EtienneKlein) August 3, 2022