کوئٹہ: وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال نے اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے ہیں۔
صوبہ بلوچستان میں بد ترین سیاسی بحران پیدا ہوچکا ہے، جس کے باعث ناراض اراکین اور اپوزیشن آج بڑی کامیابی حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی ہے، کیونکہ وزیر اعلیٰ جام کمال نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔
وزیراعلی بلوچستان جام کمال نے گورنر ہاؤس میں ہونے والے اجلاس میں مذاکرات کے بعد استعفیٰ گورنر کو پیش کردیا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام جاری کرتے ہوئے جام کمال نے کہا کہ بہت سی سوچی سمجھی سیاسی رکاوٹوں کے با وجود میں نے بلوچستان کی مجموعی حکمرانی اور ترقی کے لئے اپنا وقت اور توانائی کو ایک سمت میں رکھا ۔
انہوں نے مزید لکھا کہ انشااللہ احترام کے ساتھ چھوڑنا چاہوں گا اور خراب حکمرانی کی تشکیل کے ساتھ ساتھ ان کے مالیاتی ایجنڈے کا حصہ نہیں بنا چا ہونگا۔
Beside many deliberate political hindrances,I have given my utmost time and energy for the overall governance and development of Balochistan. I would rather leave respectfully and not be part of their monetary agenda and bad governance formulation.
— Jam Kamal Khan (@jam_kamal) October 24, 2021
وزیر اعلیٰ بلوچستان کے خلاف بلوچستان اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد جمع کرائی گئی تھی، جس کے باعث سیاسی بحران میں مزید اضافہ ہوگیا تھا۔
واضح رہے کہ اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالقدوس بزنجو نے وزیر اعلیٰ کے عہدے پر سیاسی بحران کے متعلق کہا تھا کہ تحریک عدم اعتماد جمع کرادی گئی ہے، جام کمال کو اسمبلی میں مقابلہ کرنا ہوگا۔
بلوچستان اسمبلی کے ناراض رکن ظہور بلیدی کا کہنا تھا کہ تحریکِ عدم اعتماد پر 14 اراکین دستخط کرچکے ہیں، اگر وزیر اعلیٰ اپنا عہدہ بچانے کیلئے تحریکِ عدم اعتماد کا سامنا کرنا چاہتے ہیں تو ایسا کرنا ان کا حق سمجھا جائے گا۔تحریک اسمبلی میں پیش کریں گے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں وزیر اعلیٰ جام کمال نے اسپیکر کے بیان کا ردِ عمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ بطور اسپیکر قدوس بزنجو کیلئے غیر جانبدار رہنا ایک ذمہ داری ہے، انہیں اپنے حلف کی پاسداری کرتے ہوئے ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔
مزید پڑھیں: تحریکِ عدم اعتماد جمع کرادی گئی، جام کمال اسمبلی میں مقابلہ کریں۔اسپیکر