اپوزیشن کے مطالبے پراستعفیٰ نہیں دوں گا، وزیراعظم کادوٹوک اعلان

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Imran khan
اپوزیشن کے مطالبے پراستعفیٰ نہیں دوں گا،وزیراعظم کادوٹوک اعلان

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اپوزیشن کے مطالبے پر کبھی استعفیٰ نہیں دوں گا، مولانا فضل الرحمان اور اپوزیشن کا دھرنا پہلے سے طے شدہ ہے،لگتا ہے مولانا فضل الرحمان کے پیچھے بیرونی قوتیں ہیں۔

وزیراعظم عمران خان نے اسلام آباد میں سینئر صحافیوں سے ملاقات کی جس میں ملکی اور بین الاقوامی صورتحال پر تفصیلی بات چیت ہوئی۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ایسا لگتا ہے مولانا فضل الرحمان کے پیچھے بیرونی قوتیں ہیں، بھارت میں ان کے دھرنے کو بہت زیادہ کوریج دی جا رہی ہے، ان کا چارٹر آف ڈیمانڈ واضح نہیں پھر بھی ہم آزادی مارچ کی اجازت دیں گے، لیکن میں واضح الفاظ میں کہتا ہوں کہ اپوزیشن کے کہنے پر استعفیٰ نہیں دوں گا۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت کا اپوزیشن کو آزادی مارچ کی مشروط اجازت دینے کافیصلہ

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ فضل الرحمان کو سنجیدہ ہوکر مذاکرات کرنا ہوں گے، دھرنے سے پاکستان کے دشمن ممالک کو فائدہ پہنچے گا، آئین اور جمہوری اصولوں کے مطابق ہر شخص کو احتجاج کا مکمل حق ہے،مولانا فضل الرحمان کے جائز مطالبات ضرور سنیں گے لیکن وہ مائنس عمران خان کی ضد پر قائم ہیں، جو سمجھ سے بالاتر ہے۔ مولانا فضل الرحمان اور دیگر جماعتوں کو صرف میں ہی برا لگتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ ایک بار پھر واضح کیا کہ اپوزیشن کی جانب سے یہ سب کچھ این آر او کے لیے کیا جا رہا ہے لیکن حکومت کسی بھی قسم کا این آر او نہیں دے گی اور کرپٹ عناصر کے خلاف کارروائی ہوگی۔

اپوزیشن کے دھرنے کے حوالے سے وزیراعظم نے کہا کہ ہمارے دھرنے اور مولانا فضل الرحمان کے مارچ میں بڑا فرق ہے، میرے پاس چار حلقوں میں دھاندلی کے ثبوت موجود تھے، مولانافضل الرحمان سے مذاکرات کیے جارہے ہیں، حکومت نے پیمرا کو کسی کا بھی انٹرویو نشر کرنے سے نہیں روکا۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ آج حکومتی اقدامات کی وجہ سے معیشت بہتری کی جانب گامزن ہے، مستقبل میں روپے کی قدر مزید مستحکم ہوگی، وزیراعظم نے دعویٰ کیا کہ وہ ملک کو مشکلات سے نکال کر دکھائیں گے، مہنگائی اوربےروزگاری بڑامسئلہ ہے جس پر قابو پانے کے لیے کام جاری ہے۔

سینئر صحافیوں سے ملاقات میں وزیراعظم نے مزید کہا کہ ’اپوزیشن کی ہر جماعت مختلف بات کر رہی ہے نہیں معلوم اُن کا ایجنڈا کیا ہے؟ نواز شریف کچھ اورکہتے ہیں، مولانا صاحب کچھ جب کہ بلاول بھٹو اور شہباز شریف کچھ اور کہتے ہیں‘۔

وزیر اعظم نے کہا کہ بھارت پلوامہ جیسا ایک اور ڈرامہ رچاسکتا ہے، اس حوالے سے آرمی چیف کو کہا ہے کہ فوج کو مکمل طور پر تیار رکھیں، بھارت نے کوئی بھی جارحیت کی تو بھرپور جواب دیں گے۔

مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے وزیراعظم نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر دنیا کی طرف سے تاریخی ردعمل آرہاہے، بھارت اب کشمیر میں بری طرح پھنس چکاہے، شروع میں ہمیں کشمیر کے معاملے پر عالمی سپورٹ نہیں ملی لیکن آج کشمیر کامسئلہ انٹرنیشلائز ہوچکاہے، یہ معاملہ مغربی میڈیا میں آنے کے بعد زیادہ نمایاں ہوا، ہم کشمیر کے حوالے سے میڈیا سنٹر بنارہے ہیں۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ اسرائیل چاہتاہےسعودی عرب اورایران میں جنگ ہوجائے، خواہش ہےایران اور سعودی وزرائے خارجہ کی پاکستان میں میٹنگ کراؤں، بھارت مقبوضہ کشمیر سے توجہ ہٹانے کے لیے پلواما جیسا ایک اور ڈرامہ رچا سکتا ہے، آرمی چیف کوکہہ دیافوج کومکمل طورپرتیار رکھیں اور اگر کوئی مس ایڈونچر ہو تو بھرپور جواب دیں۔

Related Posts