اسلام آباد :وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ظلم و بربریت ، جنگی جرائم اور کیمیکل ہتھیار استعمال کر نے کے ثبوت پیش کر دیئے ہیں۔
اتوار کو وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی ،وفاقی زیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری، قومی سلامتی کے مشیر معید یوسف اور ترجمان دفتر خارجہ عاصم افتخار احمد کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے ۔
وزیر خارجہ نے کہاکہ ہم مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے حوالے سے ڈوزیر میڈیا کے سامنے پیش کر رہے ہیں، انسانی حقوق کی خلاف ورزی مقبوضہ کشمیر میں کوئی نئی بات نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ جب سے ہندتوا حکومت بھارت میں آئی ہے ان پامالیوں میں اضافہ ہو گیا ہے آج بھارتی فوجی محاصرے کو 769دن گزر چکے۔
انہوں نے کہاکہ سید علی گیلانی کا یکم ستمبر کو جب انتقال ہوا تو ان کے گھر کا محاصرہ کیا گیا، ان کی وصیت کو بالائے تاک رکھتے ہوئے انہیں رات کی تاریکی میں دفن کیا گیا،انہیں کفن اور دفن کے بنیادی حق سے محروم کیا گیا، ان کے اہل خانہ اور عزیز و اقارب کو جنازے میں شرکت سے محروم رکھا گیا، ہم نے دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کے دعویدار بھارت سرکار کے اصل چہرے کو بے نقاب کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ بین الاقوامی میڈیا کو مقبوضہ کشمیر میں رسائی نہیں دی جاتی، انسانیت کو اس انداز میں پامال کرنا انتہائی نامناسب یے اس لیے ہم نے آج یہ ڈوزیر سامنے لانے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیر خارجہ نے کہاکہ 131 صفحوں پر مشتمل اس ڈوزیئر کے تین باب ہیں،پہلے چیپٹر میں جنگی جرائم کا تذکرہ ہے،دوسرے چیپٹر میں فالس فلیگ آپریشنز کا ذکر ہے جبکہ تیسرے باب میں سلامتی کونسل کی قراردادوں اور بھارت کی مقبوضہ کشمیر کی جغرافیائی حیثیت تبدیل کرنے کی کوششوں کا ذکر ہے۔
انہوں نے کہاکہ اس میں 113 حوالے موجود ہیں جن میں 26 بین الاقوامی میڈیا سے لیے گئے ،41 حوالے بھارت کے تھنک ٹینکس سے لیے گئے، پاکستان کے صرف 14 حوالے ہیں، یہ انتہائی credible دستاویز بنائی گئی ہے،3232 کیسز جنگی جرائم سے متعلق ہیں۔ شاہ محمود قریشی نے کہاکہ 1128 ان افراد کی نشاندہی کی گئی ہے جن میں میجرجنرل، بریگیڈیئر و دیگر سینئر افسران کا تذکرہ ہے جو انسانی حقوق کی پامالیوں میں براہ راست ملوث رہے ہیں،ان میں ماورائے عدالت قتل، پیلٹ گنز کا استعمال شامل ہے، اس ڈوزیئر میں خواتین کی بے حرمتی کا تذکرہ ہے۔
انہوں نے کہاکہ ایک لاکھ سے زائد ایسی املاک کا ذکر ہے جنہیں جلایا گیا، پاکستان کو بدنام کرنے کیلئے فیک آپریشنز کا تذکرہ ہے، کشمیریوں کی پرامن جدوجہد آزادی کو دہشتگردی سے تعبیر کرنے کی کوششوں کا ذکرہے،پریس کانفرنس میں مقبوضہ کشمیر میں قتل کیے گئے نوجوانوں سے متعلق بھارتی افسران کی آڈیو بھی سنائی گئی۔ ترجمان دتر خارجہ نے ڈوزیئر میں شامل معلومات شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ مقبوضہ کشمیر کے 6 اضلاع کے 89 گاؤں میں 8 ہزار 652 اجتماعی قبریں دریافت ہوئیں جس میں سے 154 قبروں میں 2، 2 افراد جبکہ 23 قبروں میں 17 سے زائد افراد کی لاشیں تھیں۔
کیمیکل ہتھیاروں کا استعمال
علاوہ ازیں بھارتی فوج نے 2017 سے مقبوضہ کشمیرمیں کیمیکل ہتھیار استعمال کیے جس سے 37 کشمیری شہید ہوئے ،2014 سے اب تک بھارتی فورسز کے ہاتھوں 3 ہزار 850 عصمت دری کے واقعات پیش آئے، 650 خواتین کو قتل کردیا گیا۔ڈوزیئر میں دی گارجین کا حوالہ دیا گیا کہ 10 ہزار کشمیریوں کو جبری لاپتا کردیا گیا، بھارتی فورسز نے 2014 کے بعد سے اب تک 120 کشمیری بچوں کو فائرنگ کرکے قتل کیا۔فراہم کردہ معلومات کے مطابق بھارتی فورسز کی جانب سے استعمال کی گئی پیلٹ گن سے ایک ہزار 253 نوعمر لڑکے نابینا اور 15 ہزار 438 بدترین زخمی ہوئے۔
جعلی مقابلے اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز نے محاصرہ اور سرچ آپریشن کے نام پر 6 ہزار 479 املاک کو تباہ کیا اور ایسے آپریشن کی تعداد مجموعی طور پر 15 ہزار 495 رہی۔ پریس کانفرنس میں ڈوزیئر میں شامل چیدہ چیدہ معلومات شیئر کی جانے کے بعد وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے کہاکہ بھارت کی جانب سے ریپ کو جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کیا گیا، بھارت، اقوام متحدہ سلامتی کونسل اور بین الاقوامی قوانین کی مسلسل خلاف ورزیاں کر رہا ہے مگر اس کی سرزنش نہیں کی جا رہی،یورپی ممالک دوہرے معیار پر عمل پیرا ہیں۔
انہوں نے کہاکہ یورپی یونین کی جانب سے 5 اگست کے بھارتی اقدامات پر کوئی بیان سامنے نہیں لیا۔وفاقی وزیر شیریں مزاری نے اقوام متحدہ سے متعلق سوال اٹھایا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر خواتین اور بچوں کے حقوق کے خلاف ہونے والی ورزیوں پر عالمی ادارہ نئی دہلی پر پابندیاں نافذ کیوں نہیں کرتا۔
مزید پڑھیں:ایف بی آئی نے نائن الیون حملوں پر خفیہ تحقیقات کا پہلا مسودہ جاری کردیا