عثمان مرزا کے ایک ساتھی کی ضمانت منظور ، کیا انصاف ہو پائے گا؟

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

عثمان مرزا کے ایک ساتھی کی ضمانت منظور ، کیا انصاف ہو پائے گا؟
عثمان مرزا کے ایک ساتھی کی ضمانت منظور ، کیا انصاف ہو پائے گا؟عثمان مرزا کے ایک ساتھی کی ضمانت منظور ، کیا انصاف ہو پائے گا؟

عثمان مرزا کو یاد کریں، جس نے اسلام آباد میں ایک جوڑے کو جنسی ہراسگی کا نشانہ بنانے کے بعد بلیک میل کیا تھا۔ اور پکڑے جانے کے خوف سے انہیں جان سے مارنے کی دھمکی بھی تھی۔ حال ہی میں اس کے ایک ساتھی کو عدم ثبوت کی بنا پر ضمانت پر رہا کردیا گیاہے۔

ضمانت کے بعد ہمارے قانون میں موجود کمزوریوں نے عام پاکستانیوں کو ہلا کر رکھ دیا ہے،  کہ کیسے عثمان مرزا کے ساتھی جیسے لوگ خوفناک حرکتیں کرنے کے بعد کیسے آسانی سے بچ کر نکل سکتے ہیں۔؟

اس کا ساتھی عمر بلال مروت نامی ہے، جس پر مرزا کے ساتھ اسلام آباد میں ایک نوجوان جوڑے کو جنسی طور پر ہراساں کرنے ، تشدد کرنے اور فلم بنانے کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا ، حال ہی میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے اس کی ضمانت منظور کی تھی۔

مسلہ

گزشتہ ماہ ایک ویڈیو وائرل ہوئی جس میں عثمان مرزا نے اپنے دیگر ساتھیوں کے ساتھ مل کر ایک لڑکی اور ایک لڑکے کو ہراساں کیا۔ وہ جوڑا جو بظاہر اسلام آباد کے سیکٹر E-11 میں واقع ایک اپارٹمنٹ میں ڈیٹنگ کر رہا تھا جو عثمان مرزا کی ملکیت تھا۔ تاہم مرزا کے ایک دوست نے جوڑے کو اپارٹمنٹ کی چابیاں دیں تھیں۔

جیسے ہی جوڑا اپارٹمنٹ میں داخل ہوا ، چند گھنٹوں کے اندر عثمان مرزا اپنے ساتھیوں کے ساتھ اپارٹمنٹ میں پہنچ گیا جو مسلح بھی تھے۔ انہوں نے آتے ہی جوڑے کو مارا پیٹنا شروع کردیا اور لڑکی کو کپڑے اتارنے کا حکم دیا اور گالیاں بھی دیتے رہے۔

مرزا نے نہ صرف لڑکی کے ساتھ زیادتی کی بلکہ لڑکے سے بھی ایسا کرنے کو کہا۔ اس واقعے کے بعد عثمان مرزا اور اس کے ساتھیوں نے جوڑے کو بلیک میل کرنا شروع کردیا ۔ پولیس کو درج کرائی گئی رپورٹ میں انکشاف ہوا تھا کہ عثمان مرزا جوڑے سے تقریباً 1 کروڑ روپے اینٹھ چکا تھا۔

عثمان مرزا اب کہاں ہیں؟

جولائی میں عثمان مرزا کو اسلام آباد کے ای 11 سیکٹر میں ایک جوڑے پر تشدد اور جنسی زیادتی کے مقدمے کے تحت جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا۔ تب سے وہ اسے ضمانت دینے کے لیے عدالت سے اپیل کر رہا ہے لیکن جلد یا بدیر اس کی ضمانت مسترد ہوتی رہی ہے۔

عثمان مرزا اور ان کی ‘ذہنی تندرستگی’

عثمان مرزا کا ایک نفسیاتی ٹیسٹ بھی کرایا گیا ہے تاہم ڈاکٹر نے عدالت کے روبرو بیان درج کرایا ہے کہ عثمان مرزا ذہنی طور پر بالکل تندرست ہے اور اس کے ساتھ کوئی نفسیاتی مسائل نہیں ہیں۔

مرزا کے ساتھی کی ضمانت کیوں ہوئی؟

گزشتہ روز اسلام آباد ہائی نے عمر بلال مروت نامی شریک ملزم کو ایک ایک لاکھ روپے کے دو ضمانتی  مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کرلی ہے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں لکھا ہے کہ عمر کو پہلی معلوماتی رپورٹ (ایف آئی آر) میں نامزد نہیں کیا گیا اور نہ ہی وہ کسی ویڈیو میں دکھائی دے رہا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ متاثرین نے پولیس اور مجسٹریٹ کے سامنے اپنے بیانات میں بھی اس کا نام نہیں لیا تھا۔

کیا انصاف ہو پائے گا؟

یہ ہراسگی اور جنسی زیادتی کا واحد کیس نہیں ہے جس کی رپورٹ پاکستان میں ہوئی ہے ۔ مرزا کے کیس کے بعد بھی کئی کیسز ہیں جنہوں نے پورے ملک کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ ان کا مقدمہ ابھی زیر سماعت ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ مرزا کے ساتھی نے ضمانت حاصل کر لی ہے لیکن مرزا کا کیس ابھی عدالت میں چل رہا ہے ۔ کیا متاثرین کو انصاف مل پائے گا یا نہیں، یہاں یہ تشویش کی بات ہے ۔ بلکہ اصل تشویش کی بات یہ ہے کہ کیا مجرموں کو سزا دی جائے گی یا نہیں اور کیا پاکستان میں انصاف مل پائے گا۔؟

Related Posts