گھی اور خوردنی تیل کی قیمتیں 2018 سے دگنی ہوگئیں

مقبول خبریں

کالمز

zia
امریکا کا یومِ قیامت طیارہ حرکت میں آگیا۔ دنیا پر خوف طاری
Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گھی اور خوردنی تیل کی قیمتیں 2018 سے دگنی ہوگئیں
گھی اور خوردنی تیل کی قیمتیں 2018 سے دگنی ہوگئیں

کراچی:بناسپتی گھی اور کھانے کے تیل کی قیمتیں سال 2018کے مقابلے میں دگنی ہوگئیں۔

16کلو گھی اور خوردنی تیل کی قیمت 31 مئی 2018کو 2200روپے تھی جو آج یہ قیمت دگنا ہوگئی ہے اور گھی اور تیل کے 16 کلو کنستر کی قیمت 4400روپے سے تجاوز کر گئی ہے۔

مئی 2018میں خوردہ فروش گھی اور خوردنی تیل 160روپے سے180روپے فی کلو تک فروخت کرتے تھے اور آج بناسپتی گھی کی قیمت گلی محلوں میں 320 روپے سے تجاوز کر گئی ہے۔

پاکستان بناسپتی مینوفیکچرز ایسوسی ایشن (پی وی ایم اے)کے ذرائع کے مطابق اگرچہ موجودہ حکومت نے گھی اور خوردنی تیل پر 6 قسم کے ٹیکس لگادیئے ہیں۔

جس سے گھی اور خوردنی تیل کی قیمتیں بہت بڑھ گئی ہیں یہ سارے ٹیکس ہول سیلرز دے رہے ہیں کیونکہ خوردہ فروش سیلز ٹیکس رجیم میں رجسٹرڈ نہیں ہیں، انکم ٹیکس آرڈیننس کے آرٹیکل 236-G کے تحت 0.1 فیصد ٹیکس وصول ہو رہا ہے۔

انکم ٹیکس آرڈیننس مجریہ 2001 کی سیکشن 236-H کے تحت 0.5فیصد ٹیکس عائد ہے، سیلز ٹیکس کی ان پٹ جو سو فیصد ملنا چاہیے وہ 90 فیصد ٹیکس گزار کو دی جارہی ہے۔

ان رجسٹرڈ دکانداروں کی جگہ 3فیصد مزید سیلز ٹیکس ادا کرنا پڑ رہا ہے اس کے بعد ٹرن اوور ٹیکس 0.25فیصد جارہا ہے، ہول سیلرز کو مزید 35 فیصد انکم ٹیکس ادا کرنے کا پابند بنایا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: اوگرا نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری وزارت خزانہ کو ارسال کردی

31مئی 2018کو انٹرنیشنل مارکیٹ میں پام آئل کی قیمتیں 600ڈالر فی ٹن تھیں جو آج 900 ڈالر فی ٹن تک پہنچ گئی ہے۔

Related Posts