لندن: برطانوی کھلاڑیوں کو یورو کپ کے فائنل میچ میں نسلی تعصب کا نشانہ بنانے کے جرم میں 11 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق برطانیہ کی پولیس نے یورو کپ کے فائنل میچ میں پنالٹی کک ضائع کرنے والے سیاہ فام کھلاڑیوں کو نسل پرستی کے تحت تعصب کا نشانہ بنانے والے 11 افراد کو گرفتار کیا جبکہ فائنل میچ میں فٹبال پولیسنگ یونٹ کو شکست ہوئی تھی۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر سمیت دیگر پلیٹ فارمز پر کیے گئے تبصروں کے ذمہ داروں میں 34 افراد شامل تھے جن میں سے 11 کی گرفتاری عمل میں لائی گئی۔ نسل پرستی پر مبنی تبصرہ کرنے والے 11 افراد میں ایک خاتون سوشل میڈیا صارف بھی شامل ہے۔
شکست کے بعد برطانیہ کے سیاہ فام کھلاڑیوں کو سیکڑوں کے حساب سے نسل پرستانہ ریمارکس ارسال کیے گئے، ان تبصرں میں سے 600 کی رپورٹ کی گئی اور 207 ایسے تبصرے نکلے جو قانونی اعتبار سے جرم قرار دے دئیے گئے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق گرفتار ککے گئے 11 افراد کی عمریں 18 سے 63 سال کے درمیان ہیں۔ قبل ازیں یورو کپ 2020 کے فائنل میچ میں انگلینڈ اٹلی کے ہاتھوں پنالٹی ککس پر 2-3 سے شکست کھا گیا جس کا ذمہ دار سیاہ فام فٹبالر کو قرار دیا گیا۔
ککس ضائع کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے متعصبانہ ریمارکس دینے والوں نے سیاہ فام فٹبالر کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا جس کی برطانوی وزیر اعظم جانسن سمیت زندگی کے ہر شعبے سے تعلق رکھنے والے شہریوں نے بھرپور مذمت کی۔
یہ بھی پڑھیں: 18 سال بعد پہلی بار نیو زی لینڈ کی ٹیم آئندہ ماہ پاکستان کا دورہ کرے گی