اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے امید ظاہر کی ہے کہ آئندہ انتخابات الیکٹرانک ووٹنگ مشین استعمال ہوگی اور اپوزیشن دھاندلی کا اعتراض اٹھائے بغیر نتائج تسلیم کرلے گی، اگر اپوزیشن ہارے گی تو وہ مان جائے گی انہیں صاف اور شفاف طریقے سے شکست دی ہے۔
بدھ کو پنجاب کیلئے وراثتی سرٹیفکیٹس کی تقریب سے خطاب کے دوران انہوں نے کہا کہ امریکا میں صدارتی انتخاب میں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نتائج چیلنج کیے تاہم انتخاب میں ای وی ایم مشین استعمال ہوئی اس لیے امریکا میں کچھ نہیں ہوا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت کا اصل مقصد گورننس کے ذریعے آسانی پیدا کرنا ہے، حکومت ٹیکس کی مد میں جمع ہونے والے ریونیو کی بنیاد پر کرتی ہے اور نتیجے میں ٹیکس دہندگان کی خدمت کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب حکومتی ادارے غیر فعال ہوں جائیں تو حکومت عوام کی خدمت کرنے سے قاصر ہوجاتی ہے اور پھر عوام حکومت کی ’خدمات‘ کرتے ہیں اور یہ ناقص نظام کی علامت ہے۔انہوں نے کہا کہ وزارت قانون پر کام کا بہت دباؤ ہے اور جو فائل ادھر جاتی ہے اس کا کئی وقت تک معلوم نہیں چلتا کہ وہ کدھر کھوگئی ہے تاہم اس کے باوجود وراثتی سرٹیفکیٹس میں معاونت فراہم کرنے پر خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔
وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ سرکاری اداروں میں ہر کام انتہائی دشواری سے ہوتا ہے، ضروری ہے ٹیکنالوجی کی مدد سے لوگوں کے لیے آسانی پیدا کی جائے۔انہوں نے کہا کہ شوکت خانم ہسپتال میں بھرپور طریقے سے ٹیکنالوجی کا استعمال ہوتا ہے جس کی وجہ سے کرپشن کا وجود ہی نہیں رہا، کوشش ہے کہ حکومت میں ای گورننس لے کر آئیں۔
انہوں نے کہاکہ عدالت میں آدھے کیسز زمینوں سے متعلق ہوتے ہیں، قبضہ گروپ بھی اس لیے وجود میں آتے ہیں کہ زمین کے کیسز جلدی ختم نہیں ہوتے تو اس لیے ہم لینڈ ریکارڈ ٹیکنالوجی بیس کررہے ہیں۔وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ اگست تک اسلام آباد میں لینڈ ریکارڈ کمپوٹر پر آجائے گا اس طرح وہاں کے لوگوں کے لیے بھی آسانیاں پیدا ہوجائیں گی۔
انہوں نے کہا کہ ای گورننس ہی حکومت اور ملک کو ترقی کی جانب لے جائے گی، جس طرح وراثتی سرٹیفکیٹس کیلیے ٹیکنالوجی کا استعمال کیا گیا اسی طرح دیگر سرکاری اداروں میں بھی رائج کرنا ہے۔عمران خان نے خواہش ظاہر کی کہ اوورسیز پاکستانی انتخابات میں شامل ہوں، 90 لاکھ اوورسیز پاکستانی بہت بڑا اثاثہ ہیں تاہم انہیں یہاں مختلف قسم کی پریشانی بتادی جاتی ہے اور وہ اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے سے قاصر ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ جب ایسا نظام متعارف کرایا جائے گا کہ جو نقائض سے پاک ہو اور ای وی ایم مشین انتخابات میں استعمال کی جا سکے۔
مزید پڑھیں:نئے ڈیلٹا وائرس کیخلاف کورونا ویکسین کتنی موثر ہوسکتی ہے ؟