سندھ کے شہر جیکب آباد کے نجی ہسپتال میں آکسیجن ختم ہونے پر 4 نومولود جان کی بازی ہار گئے جس پر ورثاء نے ہسپتال انتظامیہ کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے احتجاج کیا۔
جیکب آباد کے علاقے ٹھل میں چاروں نومولود انکیوبیٹر میں تھے جب یہ حادثہ پیش آیا۔ گیس ختم ہوتے ہی مبینہ طور پر دوسرا آکسیجن سلنڈر لگانے کے دوران بچے جاں بحق ہو گئے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر اعظم کے معاونِ خصوصی برائے انسدادِ پولیو بابر بن عطاء نے استعفیٰ دے دیا
ایک ساتھ چاروں نومولود بچوں کی وفات پر ان کے لواحقین غم سے نڈھال ہیں، تاہم ورثاء کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ ہسپتال انتظامیہ کی غفلت کے باعث پیش آیا، ان کے خلاف قانونی کارروائی ہونی چاہئے۔
ورثاء کے احتجاج پر ضلعی انتظامیہ حرکت میں آگئی اور شہر کے ڈپٹی کمشنر نے نوٹس لے لیا۔ ڈی سی کے حکم پر فوری طور پر ہسپتال سیل کردیا گیا ہے۔
جیکب آباد پولیس واقعے کی انکوائری کرے گی اور جلد اس کی رپورٹ ڈپٹی کمشنر کو پیش کی جائے گی جس کے بعد ذمہ داروں کے خلاف قانونی کارروائی کا حکم دیا جائے گا۔
یاد رہے کہ اس سے قبل سندھ میں 4 سال کی معصوم بچی کا ڈیتھ سرٹیفیکیٹ جاری کردیا گیا جو غلط نکلا اور اس کے والد سمیت جس جس نے اُسے زندہ دیکھا، وہ حیران رہ گیا۔
ضلع نواب شاہ کے مدر اینڈ چائلڈ ہسپتال میں روبینہ نامی بچی کو لے جایا گیا جو ہوش میں نہیں تھی، جسے چیک کیا گیا اور بعد ازاں ہسپتال عملے نے اسے مردہ قرار دے دیا۔
مزید پڑھیں: مدر اینڈ چائلڈ ہسپتال نے زندہ بچی کا ڈیتھ سرٹیفیکیٹ جاری کردیا، لوگ حیران