لاہور: پاکستان کرکٹ بورڈ نے خواتین کی قومی کرکٹ ٹیم کیلئے سنٹرل کنٹریکٹ کا اعلان کردیا ہے جس میں 12 خواتین کرکٹرز شامل ہیں۔
تفصیلات کے مطابق خواتین کھلاڑیوں کے لیے سینٹرل کنٹریکٹ کا اعلان کردیا گیا ہے جبکہ تمام کیٹگریز کے ماہوار وظیفے میں 10 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔جویریہ خان اور بسمہ معروف کو اے کیٹگری میں برقرار رکھا گیا ہے۔
قومی کرکٹ ٹیم کی کھلاڑی ندا ڈار کو بی کیٹگری میں ترقی دے دی گئی۔ پی سی بی ویمنز کرکٹر آف دی ائیر 2020 میں فاطمہ ثنا کو کیٹگری سی میں جگہ مل گئی۔ کائنات امتیاز اور نشرہ بھی کیٹگری سی میں شامل ہیں۔
فاطمہ ثناء کے علاوہ گزشتہ برس ایمرجنگ کنٹریکٹ حاصل کرنے والی تمام کرکٹرز رواں برس بھی ایمرجنگ کیٹگری میں شامل ہیں۔ کرکٹ بورڈ کا کہنا ہے کہ کنٹریکٹ کے اعلان کا مقصد اعلیٰ کارکردگی کے حامل کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی ہے۔
گزشتہ برس 9 خواتین کرکٹرز کو سنٹرل کنٹریکٹ سے نوازا گیا تھا۔ ان تمام کھلاڑیوں کے لیے اعلان کردہ کنٹریکٹ یکم جولائی سے لاگو ہوں گے۔ ان 12 کھلاڑیوں کو سینٹرل کنٹریکٹ کی اے ،بی اور سی کیٹگریز میں تقسیم کیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ ایمرجنگ کنٹریکٹ کی لسٹ میں بھی 8 کھلاڑی شامل ہیں۔ویمنز سنٹرل کنٹریکٹ کی کیٹگری اے میں بسمہ معروف اور جویریہ خان، بی میں عالیہ ریاض، ڈیانا بیگ اور ندا ڈار جبکہ سی میں انعم امین، فاطمہ ثنا، کائنات امتیازاور ناہیدہ خان شامل ہیں۔
کیٹگری سی میں نشرہ سندھو، عمیمہ سہیل اور سدرہ نواز بھی شامل ہیں۔ ایمرجنگ ویمنز کنٹریکٹ میں عائشہ نسیم، کائنات حفیظ، منیبہ علی صدیقی، نجیہہ علوی، رامین شمی، صبا نذیر، سعدیہ اقبال اور سیدہ عروب شاہ شامل ہیں۔
پی سی بی کا کہنا ہے کہ تمام کھلاڑیوں کو انٹرنیشنل اور ڈومیسٹک کرکٹ میں ایک سالہ کارکردگی کو مدنظر رکھتے ہوئے کنٹریکٹس دئیے گئے۔ آئندہ ڈومیسٹک کرکٹ اور مستقبل میں قومی خواتین کرکٹ ٹیم کی مصروفیات کو بھی پیشِ نظر رکھا گیا ہے۔
قومی خواتین کرکٹ کودورہ ویسٹ انڈیز کے بعد اب 2 ٹی ٹونٹی اور 3 ون ڈے انٹرنیشنل میچز کے لیے اکتوبر میں انگلینڈ کی میزبانی کرنی ہے۔قومی خواتین کرکٹ ٹیم کو دسمبر میں آئی سی سی ویمنز ورلڈکپ کوالیفائر میں شرکت کرنی ہے۔آئندہ سال پاکستان کو آئی سی سی ویمنز کرکٹ ورلڈکپ اور کامن ویلتھ گیمز میں بھی شرکت کرنی ہے۔
خواتین کرکٹ ٹیم نے جنوری 2021 میں جنوبی افریقہ کا دورہ کیا تھا، جہاں سے اسکواڈ زمبابوے روانہ ہوا تھا تاہم کورونا وائرس کی عالمی وباء کے باعث وہ دورہ مکمل نہ کیا جاسکا۔علاوہ ازیں، سیزن 21-2020 میں پی سی بی نے قومی سہ فریقی ٹی ٹونٹی ویمنز چیمپئن شپ کا بھی انعقاد کیا تھا۔
جنوبی افریقہ کے خلاف تین ون ڈے انٹرنیشنل میچز کی سیریز میں دو نصف سنچریاں اسکور کرنے والی واحد کرکٹر ندا ڈار کو سینٹرل کنٹریکٹ کی کٹیگری سی سے بی میں ترقی دی گئی ہے۔ وہ جنوبی افریقہ کے خلاف ون ڈے انٹرنیشنل سیریز میں سب سے زیادہ رنز بنانے والی دوسری کھلاڑی تھیں۔
گزشتہ سال پی سی بی ویمنز ایمرجنگ کرکٹر آف دی ایئر کا ایوارڈ جیتنے والی فاطمہ ثنا کو سی کٹیگری میں ترقی مل گئی ہے۔ 19 سالہ کرکٹر نے ڈومیسٹک ٹی ٹونٹی ٹورنامنٹ میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتےہوئے تین میچوں میں چار وکٹیں حاصل کی تھیں۔ اس دوران انہوں نے تین اننگز میں ناقابل شکست رہتے ہوئے 95 رنز بھی بنائے تھے۔
اس ٹورنامنٹ کی بہترین کھلاڑی قرار پانے والی کائنات امتیاز کو بھی موجودہ کنٹریکٹ کی سی کٹیگری میں شامل کیا گیا ہے۔ انہوں نے ٹورنامنٹ کی چار اننگز میں 111 رنز بنانے کے ساتھ ساتھ تین کھلاڑیوں کو بھی پویلین کی راہ دکھائی تھی۔
نشرہ سندھو کو بھی کٹیگری سی کا کنٹریکٹ پیش کیا گیا ہے۔ انہوں نےڈیانا بیگ (9 وکٹیں ) کے بعد گزشتہ سیزن میں پاکستان کی جانب سے ون ڈے انٹرنیشنل میں سب سے زیادہ (6 وکٹیں) حاصل کی تھیں۔
جنوبی افریقہ میں پاکستان کی قیادت کرنے والی جویریہ خان ویسٹ انڈیز کے خلاف 30 جون سے شروع ہونے والی سیریز میں بھی قومی خواتین کرکٹ ٹیم کی کپتانی کریں گی۔ تین ٹی ٹونٹی اور پانچ ون ڈےانٹرنیشنل میچز میں قومی ٹیم کی قیادت کرنے والی جویریہ خان کو سینٹرل کنٹریکٹ کی ٹاپ(اے) کیٹیگری میں برقرار رکھا گیا ہے۔
ان کے ساتھ بسمہ معروف بھی اے کٹیگری کا حصہ ہیں۔فاطمہ ثناء کے علاوہ گزشتہ سال ایمرجنگ کنٹریکٹ حاصل کرنے والی تمام کھلاڑیوں کو اس کٹیگری میں برقرار رکھا گیا ہے۔ اُ دھر وکٹ کیپر سدرہ نواز کی کٹیگری بی سے سی میں تنزلی ہوگئی ہے اور پی سی بی کے مطابق اس کی وجہ بہتر کارکردگی کا مظاہرہ نہ کرنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مصباح الحق نے یونس خان سے متعلق تبصرہ کرنے سے انکار کردیا