ایبٹ آباد، میجرجیمز ایبٹ کے 140 سال پرانے دفتر کو مسمار کرنے کی تیاریاں جاری

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ایبٹ آباد، میجرجیمز ایبٹ کے 140 سال پرانے دفتر کو مسمار کرنے کی تیاریاں جاری
ایبٹ آباد، میجرجیمز ایبٹ کے 140 سال پرانے دفتر کو مسمار کرنے کی تیاریاں جاری

ایبٹ آباد میں واقع میجر جیمز ایبٹ کے 140 سال پرانے دفتر کو مسمار کرنے کی تیاریاں جاری ہیں۔

تفصیلات کے مطابق دنیا بھر میں تاریخی اثاثہ جات کیلئے خصوصی اقدامات اٹھائے جاتے ہیں لیکن ایبٹ آباد میں پلازے کی تعمیر کیلئے 1880ء میں تعمیر کی گئی تاریخی عمارات مسمار کی جارہی ہیں۔

صوبائی حکومت کی کارکردگی پر بڑا سوالیہ نشان پیدا ہوگیا جبکہ خیبر پختونخوا تاریخی اعتبار سے منفرد اہمیت رکھتا ہے۔ قیامِ پاکستان سے قبل صوبے میں مختلف تہذیبیں آباد رہی ہیں۔

محکمۂ آثارِ قدیمہ کو چاہئے کہ تاریخی عمارات کی حفاظت کیلئے ٹھوس اقدامات اٹھائے اور انہیں اپنی تحویل میں رکھے تاکہ صوبائی ریونیو میں اضافے کے ساتھ ساتھ تاریخی ورثے کی حمایت بھی ممکن بنائی جاسکے۔

شہریوں کا کہنا ہے کہ 140 سال قدیم میجر جیمز ایبٹ کے دفتر کی مسماری کا نقٹس لیتے ہوئے متعلقہ محکمے کے افسران کو تاریخی ورثے کی تباہی سے باز رکھا جائے جبکہ ایبٹ آباد آفیسرز کلب کو بھی توڑ پھوڑ کی نذر کیا جارہا ہے۔

حکومت کو تاریخی ورثے کی حفاظت کیلئے اقدامات یقینی بنانا ہوں گے۔ عوام کا کہنا ہے کہ میجر جیمز ایبٹ کا دفتر اور ایبٹ آباد آفیسرز کلب کی توڑ پھوڑ روکی جائے۔ بصورتِ دیگر تاریخی و ثقافتی ورثہ تباہ و برباد ہوجائے گا۔

عوام کا یہ بھی کہنا ہے کہ تاریخی عمارات کی تباہی و بربادی کا منصوبہ بنانے پر متعلقہ محکمے کے افسران کو سخت سے سخت سزا دی جانی چاہئے تاکہ مستقبل میں ایسے کسی بھی واقعے کی روک تھام یقینی بنائی جاسکے۔ 

یہ بھی پڑھیں: کراچی، شیر پاؤ کالونی کے قریب فائرنگ، ماں اور بیٹی جاں بحق 

Related Posts