بھارتی اداکارہ منیشا لامبا نے بالی ووڈ میں کاسٹنگ کاؤچ کی تلخ حقیقت سے پردہ ہٹاتے ہوئے کہا ہے کہ ابتدائی طور میں مجھے بھی آفس کی بجائے ڈنر پر ملاقات کی دعوت دی گئی۔
تفصیلات کے مطابق سن 2015ءمیں یہاں نامی فلم سے اپنے کیرئیرکا آغاز کرنے والی اداکارہ منیشا لامبا نے اپنے حالیہ انٹرویو کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ابتدا میں متعدد مرتبہ مجھے فلمز پر گفتگو کیلئے دفتر کی بجائے ڈنر پر بلایا گیا۔
گفتگو کے دوران اداکارہ منیشا لامبا نے کہا کہ میں سب کچھ سمجھنے کے باوجود کچھ نہ سمجھنے کا بہانہ کرتے ہوئے آفس میں ملاقات پر اصرار کرتی تھی۔ میرا خیال ہے کہ فلم انڈسٹری میں بہت سے مرد موجود ہیں جو ایسا کرنے کی خواہش رکھتے ہیں۔
کاسٹنگ کاؤچ کے متعلق مزید انکشافات کرتے ہوئے اداکارہ منیشا نے کہا کہ فلم انڈسٹری بیرونی دنیا سے مختلف نہیں ہے۔ یقیناً مجھے بھی ایسے لوگ ملے جو فلم کی تصدیق کی بجائے ڈنر پر ملاقات کی تجویز پیش کرتے تھے جس سے میں انکارکردیتی تھی۔
اداکارہ منیشا لامبا نے کہا کہ میں آفس میں ملاقات پر اصرار کرتے ہوئے کہتی تھی کہ اگر آپ کو فلم پر مزید گفتگو کرنی ہے تو میں کل مل سکتی ہوں اور ایسے معاملات پر میں نے اسی طرح قابو پایا ہے۔ زیادہ تر میری کوشش تھی کہ میں نہ سمجھنے کا ڈرامہ کروں۔
خیال رہے کہ اِس سے قبل بھارتی اداکارہ فاطمہ ثناء شیخ نے اپنے فلمی کیریئر کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ”بالی ووڈ میں کاسٹنگ کاؤچ کلچر موجود ہے اور مجھے بھی اس سے گزرنا پڑا ہے،مگر میں نے ہمت نہیں ہاری۔
انہوں نے کہا کہ میرے کیریئر میں ایسا وقت بھی آیا جب مجھے کہا گیا کہ فلم چاہیے تو جسمانی تعلق قائم کرنا ہوگا جب کہ متعدد بار میرے پراجیکٹس دیگر اداکاراؤں کو دیے گئے لیکن میں نے حوصلے کو پست نہیں ہونے دیا۔اپنے کام پر توجہ دی اور کامیابی کی منازل طے کیں۔
مزید پڑھیں: تھپڑ کے جواب میں مکا،فاطمہ ثناء شیخ نے مداحوں کو حقیقت سے آگاہ کردیا