اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر مولانا فضل الرحمان سمیت اپوزیشن جماعتوں سے مذاکرات کے لیے حکومت کی 7 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی گئی۔
پرویز خٹک، اسد قیصر، صادق سنجرانی، پرویز الہٰی، اسد عمر، شفقت محمود اور نور الحق قادری بھی مولانا فضل الرحمان سے مذاکرات کرنے کیلئے بنائی گئی حکومتی ٹیم میں شامل ہیں۔
وزیراعظم عمران خان نے گذشتہ دنوں اپوزیشن سے مذاکرات کیلئے کمیٹی بنانے کا اعلان کیا تھا جس کا سربراہ انہوں نے پرویز خٹک کو بنایا تھا۔
حکومتی کمیٹی مولانا فضل الرحمان اور اپوزیشن سے آزادی مارچ اور دھرنے کے حوالے سے مذاکرات کرے گی جب کہ مولانا فضل الرحمان کا دو ٹوک مؤقف ہے کہ اگر کسی نے مذکرات کیلئے آنا ہے تو وزیراعظم کا استعفیٰ ساتھ لے کر آئے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز پرویز خٹک کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ مولانا فضل الرحمن اپنا ایجنڈا بتائیں، اس کے بعد بیٹھ کر بات ہوگی، ہم نے انھیں کچھ مشترکہ دوستوں کے ذریعے پیغام بھجوایا ہے، تمام اپوزیشن جماعتوں سے رابطے کریں گے۔
صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کے اگر کچھ ایشوز ہیں تو انہیں حل کرنے کے لیے تیار ہیں لیکن اگر وہ صرف ہنگامہ کرنا چاہتے ہیں تو ایسا نہیں ہونے دیں گے۔
واضح رہے کہ مولانا فضل الرحمان نے گذشتہ انتخابات میں مبینہ دھاندلی اور وفاقی حکومت کی پالیسیوں کے خلاف 27 اکتوبر سے مارچ شروع کرنے اور 31 اکتوبر کو اسلام آباد میں دھرنا دینا کا اعلان کررکھا ہے۔
ملک کی اہم اپوزیشن جماعتیں مسلم لیگ ن ، پیپلز پارٹی اور عوامی نیشنل پارٹی بھی جے یو آئی کے مارچ کی حمایت کررہی ہیں۔