سیاسی رشوت یااین آراو؟،پی ٹی آئی حکومت میں بااثرشخصیات وکمپنیوں کے کروڑوں کے قرضے معاف

مقبول خبریں

کالمز

zia
امریکا کا یومِ قیامت طیارہ حرکت میں آگیا۔ دنیا پر خوف طاری
Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Party position in NA: PM set to lose as opp musters 176 votes

کراچی:اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی انسپکشن رپورٹ میں تحریک انصاف کے دورحکومت میں بااثرشخصیات اورکمپنیوں کے کروڑوں روپے کاقرض معاف ہونے کا انکشاف ہواہے ۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی انسپکشن رپورٹ وفاقی کابینہ اجلاس میں پیش کردی گئی جس میں بتایا گیا ہے کہ پی ٹی آئی کی حکومت میں بااثرشخصیات اورکمپنیوں کے کروڑوں روپے کاقرض معاف کروائے گئے ہیں ۔

چار بینکوں کی جانب سے ایک ارب 24 کروڑروپے سے زائد قرض معاف کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے ۔سرکاری بینک نے بعض افراد اورکمپنیوں کونوازنے کیلئے خلاف ضابطہ قرض معاف کیے۔

واضح رہے کہ سرکاری بینک نے28 کیسزمیں27 کروڑروپے اور3نجی بینکوں نے 97کروڑ روپے معاف کیے۔وفاقی کابینہ اسٹیٹ بینک انسپکشن رپورٹ کا جائزہ لینے کے بعد مزید کارروائی کی منظوری دے گی۔

اسٹیٹ بینک نے سرکاری بینک کو ایکشن لینے کی ہدایت کردی۔ ناکامی کی صورت میں بھاری جرمانہ عائد ہوگا،رپورٹ قائمہ کمیٹی برائے خزانہ میں بھی جمع کروائی جائے گی۔

مزید پڑھیں:پاکستان پر بیرونی قرضے میں 3 فیصد اضافہ، اسٹیٹ بینک نے قرضوں کی تفصیلات جاری کردیں

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق پاکستان کے اندرونی و بیرونی قرضے میں 3 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

اسٹیٹ بینک کے مطابق اس سال مارچ تک پاکستان پر بیرونی قرضہ 116 ارب 30 کروڑ ڈالر تک پہنچ گیا، گزشتہ سال مارچ تک پاکستان پر بیرونی قرضہ 109 ارب 92 کروڑ ڈالر تھا۔

جولائی تا اپریل کرنٹ اکاونٹ خسارہ 77 کروڑ ڈالر سر پلس رہا، جولائی تا اپریل ترسیلاتِ زر میں گزشتہ سال کی نسبت 29 فیصد اضافہ ہوا۔

Related Posts