ٹورنٹو: کینیڈا میں نوجوان دہشت گرد کے ہاتھوں قتل ہونے والے پاکستانی خاندان سے اظہارِ یکجہتی کیلئے مارچ کیا گیا جس کے دوران ہزاروں شہری سڑکوں پر نکل آئے۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز جمعۃ المبارک کو کینیڈین مسلم خاندان سے اظہارِ یکجہتی کیلئے مارچ کیا گیا جس کے 4 افراد کو ایک نوجوان نے پک اپ ٹرک سے کچل کر شہید کردیا۔
کینیڈین وزیرِ اعظم جسٹن ٹروڈو، حکومتِ پاکستان اور دیگر نے واقعے کو اسلاموفوبیا سے منسلک دہشت گردی قرار دے دیا۔ 20 سالہ نتھانیل ویلٹمین نامی شخص نے ایک ہی خاندان کے 4 افراد پر ٹرک چلا دیا تھا۔
حملے کے نتیجے میں 1 نو سالہ بچہ زخمی ہوگیا تھا جسے ہسپتال داخل کرادیا گیا۔ دہشت گردی سے متاثرہ خاندان سے اظہارِ یکجہتی کیلئے صوبہ اونٹاریو کے شہر لندن کے ہزاروں افراد نے 7 کلومیٹر پیدل مارچ کیا۔
مارچ اسی مقام سے شروع کیا گیا جہاں مسلم خاندان کو اسلاموفوبیا کا شکار شخص نے قتل کیا تھا۔ شرکائے مارچ نے بینرز اٹھا رکھے جن پر نفرت کے خلاف نعرے درج تھے۔ اونٹاریو میں دیگر شہروں میں بھی ایسی ہی تقریبات منعقد ہوئیں۔
اونٹاریو کینیڈا کا سب سے زیادہ گنجان آباد صوبہ ہے۔ مارچ کے متعلق گفتگو کرتے ہوئے 19 سالہ طالبِ علم عبداللہ الجراد کا کہنا تھا کہ نہ صرف ہزاروں لوگ نکلے بلکہ لندن میں ہر طبقۂ فکر کے لوگ اظہارِ یکجہتی کیلئے سامنے آئے ہیں۔
ملک بھر میں اسلاموفوبیا اور دہشت گردی کے خلاف آواز اٹھائی گئی۔ سیاستدان، سماجی رہنما اور فنکاروں نے بھی مسلم دشمن شخص کے بہیمانہ اقدام کی شدید مذمت کی۔ جمعرات کو ملزم نتھانیل ویلٹمین کی عدالت میں پیشی تھی۔ مقدمے کی سماعت پیر کو بھی ہوگی۔
دہشت گرد نتھانیل ویلٹمین پر فرسٹ ڈگری قتل کے 4 اور اقدامِ قتل کا 1 الزام عائد کیا گیا ہے۔ کینیڈین وزیرِ اعظم جسٹن ٹروڈو کا کہنا ہے کہ دائیں بازو کے انتہا پسندوں کو دہشت گردی کی فہرست میں شامل کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ اِس سے قبل کینیڈا میں اسلام دشمنی کا واقعہ 5 روز قبل پیش آیا جس میں ایک ہی مسلمان خاندان کے 4 افراد کو گاڑی کے نیچے روند کر قتل کردیا گیا جبکہ ایک بچہ شدید زخمی ہوگیا۔
پولیس نے 20 سالہ کینیڈین شہری کو 4 قتل اور 1 اقدامِ قتل کے الزام کے تحت گرفتار کیا جس نے ایک ہی مسلم خاندان کے 4 افراد کو سوچی سمجھی منصوبہ بندی کے تحت ٹرک کے نیچے روند کر قتل کیا تھا۔
مزید پڑھیں: اسلام دشمنی کا واقعہ، مسلم خاندان پر گاڑی چڑھا دی گئی، 4 افراد جاں بحق