اسلامو فوبیا سے ملکر نمٹنے کی ضرورت ہے

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کینیڈا جیسے ترقی یافتہ ملک میں اسلامو فوبیا جیسے واقعات ایک اچنبھے کی بات ہے، گزشتہ روز کینیڈا میں ہونیوالے ایک افسوسناک واقعہ نے پوری دنیا میں ایک بار پھر اسلامو فوبیاکے مسئلے کو پوری شدت سے اجاگر کردیا ہے۔20 سالہ کینیڈین شہری نے ایک مسلم خاندان کے 4 افراد کو سوچی سمجھی منصوبہ بندی کے تحت گاڑی کے نیچے روند کر قتل کردیا۔

صوبہ اونٹاریو کے شہر لندن میں پک اپ ٹرک کے ذریعے فٹ پاتھ پر گاڑی چڑھائی گئی جس کے نتیجے میں خاندان کے 9 سالہ بچے کے علاوہ تمام افراد جاں بحق ہوگئے،کینیڈین پولیس کا دعویٰ ہے کہ اسلام دشمنی کے باعث 20 سالہ شخص نے یہ اقدام اٹھایا۔

کینیڈین وزیرِ اعظم جسٹن ٹروڈو کا کہنا ہے کہ میں اونٹاریو کے شہر لندن سے آنے والی خبر سن کر غمزدہ ہوں اور میرا پیغام گزشتہ روز نفرت کا نشانہ بننے والے افراد کے لواحقین کے نام ہے کہ ہم آپ کے ساتھ کھڑے ہیں۔اسلام دشمنی کی مذمت کرتے ہوئے وزیرِ اعظم جسٹن ٹروڈو نے کہا کہ ہمارے معاشرے میں اسلاموفوبیا کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ یہ نفرت مکارانہ اور قابلِ مذمت ہے جسے ہر صورت میں روکنا ہوگا۔

کینیڈا میں اسلام دشمن دہشت گردی کے واقعے کی بھرپور مذمت کرتے ہوئے وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستانی خاندان کا قتل مغربی معاشرے میں اسلاموفوبیا کے رجحان میں اضافے کا ثبوت ہے،وزیرِ اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ پاکستانی خاندان کا قتل افسوسناک ہے جبکہ عالمی برادری کو اسلاموفوبیا کا مقابلہ کرنے کیلئے کاوشیں بروئے کار لانا ہوں گی۔

ماضی میں ہم نے نیوزی لینڈ میں دیکھا کہ مسلمانوں پر ہونیوالے حملے کے بعد پوری کیوی قوم نے ملکر دہشت گردی کے ناسور کو شکست دی اور اب کینیڈین وزیراعظم کا امتحان ہے کہ وہ اس مسئلے سے کیسے نمٹتے ہیں اور ملک میں اسلامو فوبیا کے رجحان کو کیسے ختم کرتے ہیں۔

جہاں تک پاکستان کی بات ہے توپاکستان ہمیشہ عالمی سطح پر ثقافتوں اور تہذیبوں میں بہتر تعلق کیلئے کوشاں رہااورپاکستان ہی اس وقت مسلسل دنیا بھرمیں اسلاموفوبیا کے ابھرتے ٹرینڈ کی نشاندہی کررہا ہے کیونکہ اگراس ٹرینڈ کوروکا نہ گیا توبے گناہ لوگ نشانہ بنتے رہیں گے، پاکستان ہی کی کاوشوں سے اسلامی تعاون تنظیم نے عالمی سطح پر اسلامو فوبیا کے حوالے سے دن منانے کا اعادہ کیا۔

اب ضرورت اس بات کی ہے کہ پرامن بقائے باہمی، بین المذاہب اور ثقافتی ہم آہنگی کیلئے ملکر کوشش کی جائے ،دنیا میں اسلامو فوبیا کے خاتمے کیلئے اجتماعی کاوشوں کی ضرورت ہے ،پاکستان بین المذاہب ہم آہنگی کیلئے کوششیں کر رہا ہے ، اب دیگر اسلامی ممالک اورمغرب کوبڑھتی ہوئی خلیج کم کرنے کیلئے اقدامات اٹھانے چاہئیں۔

Related Posts