پرائیویٹ اسکول ایکشن کمیٹی کااختیاری مضامین کے امتحان،مڈل تک اسکول بندش کا فیصلہ ماننے سے انکار

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پرائیویٹ اسکول ایکشن کمیٹی  کا امتحانات اور مڈل تک اسکول بندش کا فیصلہ ماننے سے انکار
پرائیویٹ اسکول ایکشن کمیٹی  کا امتحانات اور مڈل تک اسکول بندش کا فیصلہ ماننے سے انکار

کراچی: پرائیویٹ اسکول ایکشن کمیٹی نے اختیاری مضامین کا امتحان لینے کے حکومتی فیصلے کو مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے مڈل تک اسکولز بند رکھنے کا فیصلہ ماننے سے انکار کردیا ہے۔ 

تفصیلات کے مطابق پرائیویٹ اسکول ایکشن کمیٹی کے تحت 15 سے زائد اسکول ایسوسی ایشنز نے نویں اور دسویں جماعت کے اختیاری مضامین کے امتحانی فیصلے کو تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہوئے پہلی سے 8ویں کلاس کیلئے  اسکول کھولنے اور امتحان منعقد کرنے کا مطالبہ کیا۔ ایسوسی ایشنز رہنماؤں نے اعلان کیا کہ پہلی سے آٹھویں جماعت کے امتحانات منعقد نہ کئے گئے تو نجی تعلیمی اداروں میں امتحانی مراکز نہیں بنانے دیں گے۔

گزشتہ رو ز پرائیویٹ اسکول ایکشن کمیٹی کے تحت  15 سے زائد اسکول ایسوسی ایشنز کا اجلاس  پاک عصری کالج  کورنگی میں منعقدہوا جس میں  متعدد اسکول ایسوسی ایشنز شریک ہوئیں، جن میں  کراچی پرائیوٹ اسکولز ایسوسی ایشن، پرائیوٹ اسکولز مینجمنٹ ایسوسی ایشن، سائیٹ  ایسوسی ایشن کراچی، گوٹھ پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشن ،الائنس آف پرائیوٹ اسکولز ایسوسی ایشن،نافع سندھ اورمنگھوپیر پرائیوٹ اسکولز ایسوسی ایشن شامل تھیں۔ 

اس کے علاوہ پرائیویٹ اسکولز آنرز ایسوسی ایشن، پرائیوٹ ایجوکیشنل سروسز ایسوسی ایشن، تنظیم اساتذہ، شاہ لطیف پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشن، ہاکس بے پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشن، ٹھٹھہ اینڈ سجاول پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشن  اور سکھر ایسوسی ایشن  کے نمائندے بھی اجلاس میں شریک ہوئے ۔اسکول مالکان اور پرنسپلز نے حکومتی فیصلے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اختیاری مضامین کا امتحان لینے کے فیصلے کو مضحکہ خیز قرار دے دیا۔ 

پرائیویٹ اسکول مالکان اور پرنسپلز نے اجلاس کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ  اختیاری مضامین کے بجائے لازمی مضامین کا امتحان لیا جاتا تو سمجھ میں بھی آتا کہ لازمی مضامین ہی اصل مضامین ہوتے ہیں۔اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیے بغیر کئے گئے فیصلوں کو کسی صورت تسلیم نہیں کریں گے۔ سندھ حکومت فوری طور پر تمام کلاسز کیلئے اسکولز کھولنے کی اجازت دے اور پہلی سے آٹھویں جماعت کے امتحانات کیلئے فوری طور پر اسکولز کھولنے کا اعلان کیا جائے۔

پرنسپلز اور اسکول مالکان نے اجلاس کے دوران کہا کہ اگر ہمارے مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو نجی تعلیمی ادارے نویں اور دسویں جماعت کے امتحانات میں عدم تعاون کی مہم چلائیں گے اور اپنے اسکولز اور اسٹاف امتحانی سینٹرز کیلئے ہرگز نہیں دیں گے۔حکومت نے پہلے ہی نصاب کم کردیا تھا جس کے تحت تمام مضامین کا امتحان ہونا چاہئے تھا۔ اختیاری مضامین کا امتحان کسی صورت قبول نہیں کرسکتے۔ بعض بچوں کی تیاری لازمی مضامین میں اچھی ہوتی ہے جن کے نتائج پر برا اثر پڑے گا۔

اجلاس کے دوران پرنسپلز اور اسکول مالکان نے کہا کہ میٹرک کے نتائج کی اہمیت پی ای ڈی ہونے کے باوجود سرکاری و نجی ملازمت تک اہم ہوتی ہے۔ اختیاری مضامین کا امتحان لے کر ذہین اور کم نمبر لینے والے طلباء کیلئے ایک جیسا فیصلہ نہیں کرنے دیں گے جبکہ اس حوالے سے پاکستان پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشن کے چیئرمین پرویز ہارون نے ایم ایم نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ہم کسی بھی صورت حکومت کا فیصلہ نہیں مانیں گے کیونکہ جان بوجھ کر طلباء کا مستقبل تباہ کیا جارہا ہے۔

چیئرمین پاکتان پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشن نے کہا کہ اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں نہیں لیا جاتا۔ فیصلہ وہ لوگ کرتے ہیں جو خود تعلیم سے نابلد ہیں۔ میٹرک اور انٹر بورڈ کے اختیاری مضامین کا امتحان لینے کا فیصلہ اس لیے کیا گیا کیونکہ انہوں نے طلباء سے کروڑوں روپے فیسز کی مد میں وصول کر لیے ہیں، اس لیے مضحکہ خیز قسم کا امتحان لینے کا فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس میں ایسوسی ایشنز کے ساتھ ساتھ دیگر اسکولز کے پرنسپلز اور اساتذہ بھی شریک ہوئے۔

پرائیویٹ اسکول ایکشن کمیٹی کے اجلاس میں شریک ایسوسی ایشن کے  نمائندوں میں پسما کے صدر دانش الزمان، ڈائریکٹر نافع فیض احمد فیض، پاکستان پرائیویٹ اسکول ایسوسی ایشن کے صدر انور علی بھٹی، الائنس آف پرائیویٹ اسکولز کے جنرل سیکریٹری حنیف جدون، پرائیویٹ اسکول ایجوکیشن سروسز کے محمد زبیر،پاکستان پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشن کے چیئرمین  پرویز ہارون اور  محمد انور سمیت دیگر نے شرکت کی۔

یہ بھی پڑھیں: وزیرِ اعظم عمران خان کا ریلوے حادثے پر تحقیقات کا حکم

Related Posts