پوری کوشش ہوگی کہ پی ایس ایل کی ٹرافی ہم لے کر جائیں، سرفراز احمد

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

شاہد آفریدی بڑے میچ کے کھلاڑی ہیں، ان سے پرفارمنس لینی ہے، سرفراز احمد
شاہد آفریدی بڑے میچ کے کھلاڑی ہیں، ان سے پرفارمنس لینی ہے، سرفراز احمد

ابو ظہبی:پی ایس ایل کی ٹیم کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے کپتان سرفراز احمد نے کہا ہے کہ پی ایس ایل کے بقیہ میچز میں اچھا اسٹارٹ کرنے کی کوشش کریں گے۔ٹرافی لیکر جائینگے،کوشش کریں گے کہ وہ غلطیاں ابوظبی میں نہ کریں جو کراچی میں کی تھیں۔

پی ایس ایل کے اکثر میچز دبئی اور شارجہ میں ہوتے تھے، ابوظبی کی کنڈیشن مختلف ہوگی۔ ایک انٹرویومیں انہوں نے کہاکہ پی ایس ایل کے بقیہ میچز میں اچھا اسٹارٹ کرنے کی کوشش کریں گے، اب اس ٹورنامنٹ کو سنگل لیگ کا سمجھ کر باقی پانچوں میچز جیتنا ہیں۔

سرفراز احمد نے کہا کہ ان کی ٹیم کوشش یہی ہوگی کہ بہتر اسٹارٹ کریں، پچھلے 5میچز کا رزلٹ اچھا نہیں تھا، حالانکہ ٹیم نے کرکٹ بری نہیں کھیلی۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں فیلڈنگ اچھی نہیں تھی۔

کوشش کریں گے کہ وہ غلطیاں ابوظبی میں نہ کریں جو کراچی میں کی تھیں اور ٹیم ورک کا مظاہرہ کرتے ہوئے اگلے 5 میچز میں اچھا کھیل پیش کریں۔گلیڈی ایٹرز کے کپتان کے مطابق ٹورنامنٹ میں وقفہ کی وجہ سے کچھ پلیئرز سے محروم ہونا پڑا۔

ہر ٹیم کیساتھ یہ مسئلہ ہوا ہے کہ ان کے اہم پلیئر اس وقت دستیاب نہیں،کوشش کریں گے کہ بہترین پلینگ الیون بنائیں اور اچھا رزلٹ دیں۔ جب سرفراز احمد سے پوچھا گیا کہ ٹورنامنٹ میں ان کے ذاتی اہداف کیا ہیں۔

انہوں نے جواب دیا کہ کوشش کروں گا کہ اپنی بیٹنگ فارم کو برقرار رکھوں، ذاتی اہداف یہی ہیں کہ اپنی ٹیم کے لیے بطور کھلاڑی اور بطور کپتان اچھی پرفارمنس دوں، خواہش یہی ہے کہ اپنی ٹیم کو یہاں سے ٹورنامنٹ جتواؤں۔ ابھی قرنطینہ میں ہوں۔

انہوں نے کہا کہ خواہش ہے کہ جلد از جلد باہر نکلوں اور کرکٹ میدان میں واپس آؤں اور اپنی ٹیم کے لیے اچھا کھیل پیش کروں۔ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ یو اے ای میں کھیلنے کا تجربہ ضرور ہے تاہم 2سال سے وہاں نہیں کھیلے۔

پی ایس ایل کے اکثر میچز دبئی اور شارجہ میں ہوتے تھے، ابوظبی کی کنڈیشن مختلف ہوگی کیوں کہ گراؤنڈ کھلا ہے اور ہوا چلتی رہتی ہے، ضروری ہے کہ بطور ٹیم اپنی کارکردگی کا مظاہرہ کریں۔

انہوں نے کہاکہ نہیں ابھی باہر کے موسم کا اندازہ نہیں، جب ان سے پوچھا کہ وہ قرنطینہ میں اپنا وقت کیسے گزار رہے ہیں تو سرفراز نے کہا کہ ان کی کوشش ہے کہ اپنا روٹین خراب ہی رکھیں کیوں کہ اگر جلد ہی نیند سے بیدار ہوگئے تو دن نہیں گزرے گا۔

کمرے میں کوشش ہوتی ہے کہ 2،3 گھنٹے ٹریننگ کرلیں۔سرفراز نے کہا کہ وہ میدان میں واپسی کے شدت سے منتظر ہیں، دن نہیں گھنٹے گن رہے ہیں کہ کب قرنطینہ مکمل ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ بائیو سیکیور ببل کی لائف مشکل ہے کیوں کہ جتنا بھی عالی شان ہوٹل ہو، پلیئر کی سرگرمی ہوٹل سے گراؤنڈ اور گراؤنڈ سے ہوٹل تک محدود رہتی ہے جس سے اس پر کافی اثر پڑتا ہے۔

Related Posts