سندھ میں کورونا کی صورتحال

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سندھ حکومت نے کورونا وائرس سے بچاؤ کی ویکسین سے انکار کرنے والے تمام سرکاری ملازمین کی تنخواہیں روکنے کا حکم جاری کردیا ہے، صوبے میں کیسز کی تعداد میں بتدریج اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے اور صورتحال اطمینان بخش نہیں ہے تاہم ابھی بھی لوگ ویکسین کے حوالے سے ہچکچاہٹ کا شکار ہیں حتیٰ کہ صحت سے متعلق کارکنوں سمیت اہم ذمہ داریوں پر متعین لوگ بھی ویکسین لگوانے سے انکاری ہیں۔

پاکستان میں اب تک 70لاکھ سے زیادہ خوراکیں فراہم کی جاچکی ہیں لیکن اب بھی ایک فیصد سے بھی کم آبادی کو مکمل طور پر ویکسین دی گئی ہے۔ کیسز کی کم ہوتی تعداد کے باوجود پاکستان کو اب بھی بھارت ، نیپال اور بنگلہ دیش جیسے ممالک کے ساتھ کھڑا کیا جارہا ہے اور بہت سے ممالک نے سفری پابندیاں عائد کردی ہیں۔ متحدہ عرب امارات اور ترکی جیسے ممالک میں بھی پروازیں محدود ہیں جبکہ ابھی بھی اوسطاً 50000 ٹیسٹ باقاعدگی سے لئے جارہے ہیں جو اس خطے میں سب سے کم تعداد ہے۔

جب حکومت طلباء کے لئے امتحانات کا انعقاد کرتی ہے تب بھی حکومت کیلئے کورونا کے حوالے سے مشکلات پیدا ہوسکتی ہیں، بیشک حکومت نے نچلے درجات کے امتحانات ختم کردیئے ہیں لیکن جولائی کی گرمیوں میں میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کے امتحان کا فیصلہ کیا ہے۔ وفاق کی اکائیوں خاص طور پر سندھ کاکہنا ہے کہ خود اپنی تاریخوں کا اعلان کریں گے لیکن انہوں نے اس وقت تک اسکولوں کو بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے جب تک کہ کورونا کیسز میں کمی نہیں آتی ہے اور صورتحال بہتر نہیں ہوتی ۔

ہماری زندگی آہستہ آہستہ بدلتے ہوئے حالات کے مطابق ڈھلنے لگی ہے لیکن یہاں یہ بات بھی ذہن نشین رکھنی چاہیے کہ کاروبار کو زبردست نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ ایک سال سے زیادہ عرصہ تک جزوی طور پر بند رہنے کے بعد ریستوران اور کیفے تباہی کے دہانے پر ہیں۔ تاجروں نے کاروبار کو نشانہ بنائے جانے پر احتجاج کیا ہے اور تاجرپابندیوں کو ختم کے خواہاں ہیں ۔

زندگی کو دوبارہ معمول کی ڈگر پر لانے کیلئے یہ ضروری ہے کہ حکومت کورونا سے بچاؤ کیلئے ویکسی نیشن مہم کو تیز کرے۔ یہ ہمارا بہترین دفاع ہے کیونکہ اس سے اموات کی شرح کو کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔

ویکسین سے متعلق مزید مراکز قائم کرنے اور اس پروگرام کو چھوٹے شہروں تک پھیلانے کی اشد ضرورت ہے۔ اس وقت بھارتی ساختہ وباء بھی تیزی سے پھیل رہی ہے ہمیں اس حوالے سے بھی محتاط رہناچاہئے کیونکہ اگر مناسب احتیاطی تدابیر اختیار نہ کی گئیں تو صورتحال مزید خراب ہوسکتی ہے۔

Related Posts