نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم، قرض کی 3 شرائط میں نرمی، عوام کی دلچسپی بڑھ گئی

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

New Pakistan Housing Scheme, SBP easing of 3 terms of loan,

کراچی : وزیر اعظم عمران خان کی نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم میں قرض سے متعلق بینکوں کی سخت شرائط تبدیل ، اسٹیٹ بینک کی تعمیراتی صنعت کے ساتھ مشاورت کے بعد3 بنیادی شرائط مین نرمی کر دی گئی۔

شہریوں کی جانب سے نرمی کا خیر مقدم کرنے کے ساتھ ہاؤسنگ اسکیم کے لیے قرض کیلئے مدت ملازمت کی 5 سال کی شرط ختم کر کے ایک سال کرنے کی اپیل کردی۔

شہریوں کا کہنا ہے کہ اگر وزیر اعظم نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم کوکامیاب بنانا چاہتے ہیں تو قرض کے لیے ملازمت کی مدت ایک سال مقرر کریں کیوں کہ ملک میں بے روزگاری کی وجہ سے ملازمت کے ادارے تبدیل ہوتے رہتے ہیں۔

باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم کی ہاؤسنگ اسکیم کے لیے بنائے گئے ادارے نیا پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی (این اے پی ایچ ڈی اے)کی مکان خریدنے کے لیے قرضہ لینے پر سخت قسم کی پابندیوں کے باعث قرضے کا حصول مشکل ترین بنا دیا گیا تھا۔

سخت شرائط کے باث عوام نے اسکیم میں دلچسپی لینا چھوڑ دی تھی جس کی وجہ سے اسکیم شروع ہونے سے اب تک تقریباََ دیڑھ ارب روپے کے قرضے شہریوں کو مکانات خریدے کے لیے جاری ہو سکے ہیں،صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد ذرائع کے مطابق اسٹیٹ بینک نے بینکنگ سیکٹر اور تعمیراتی صنعت کے ساتھ مشاورت کے بعد نیاپاکستان ہاؤسنگ اسکیم کے تحت قرضہ لینے کی 3 شرائط میں تبدیلی کر کے نرمی کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

مزید پڑھیں:غریب کو کوئی فائدہ نہیں ہوگا، حنیف گوہر نے نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم کی حقیقت کھول کر رکھ دی

ان شرائط میں مکان کے پہلے ٹرانسفر کی کی شرط ختم کی جارہی ہے،مارک اپ کی شرح 5 فیصد سے کم کر کے صرف 3 فیصد کی جائیگی جبکہ قرضے کی رقم بھی بڑھا نے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور قرضہ کی واپسی کے لیے ماہانہ اقساط مارکیٹ میں جاری مکان کے کرائے کے برابر وصول کی جائے گی ۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ان شرائط کے آسان ہونے کے بعد نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم میں شہریوں کی دلچسپی بڑھ جائے گی تاہم شہریوں اور تعمیراتی صنعت سے تعلق رکھنے والے افراد کاکہنا ہے کہ اب بھی ایک شرط ایسی ہے جس کے باعث مکان کی ضرورت رکھنے والے کروڑوں پاکستانی مکان سے محروم رہ جائیں گے ۔

وہ شرط مکان کے لیے قرضہ لیے والے پاکستانیوں کی مدت ملازمت 5 سال ہے جس کے باث کروڑوں پاکستانی اس اسکیم سے استفاہ کرے سے محروم رہ جائیں گے ، اس لیے اس شرط کو نرم کر کے ملازمت کی مدت ایک سال کی شرط رکھنے کی اپیل کی گئی ہے۔

Related Posts