غزہ میں اسرائیل کے فضائی حملے جاری ہیں، گزشتہ 1 ہفتے میں اسرائیلی فضائیہ کی وحشیانہ بمباری کے نتیجے میں 61 بچوں اور 36 خواتین سمیت 212 فلسطینی شہید ہوگئے۔
فلسطینی وزارتِ صحت کے اعدادوشمار کے مطابق اسرائیل کے بلا اشتعال حملوں کے نتیجے میں 1 ہزار 400 افراد زخمی بھی ہوئے جو مختلف ہسپتالوں میں داخل کیے گئے ہیں۔
چند روز قبل فلسطینی ہسپتالوں میں نئے زخمیوں کیلئے گنجائش ختم ہوئی جس کے بعد مصر کا یہ اعلان سامنے آیا کہ زخمی فلسطینیوں کیلئے ہمارے ہسپتالوں کے دروازے کھلے ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق گزشتہ 2 روز میں اسرائیل حماس کے زیرِ انتظام علاقوں پر درجنوں حملے کرچکا ہے جس میں سیکڑوں عمارات کو نقصان پہنچا اور بڑے پیمانے پر بجلی معطل ہوگئی۔
مغربی غزہ کے رہائشی معاد عابد ربو نے کہا کہ اسرائیل نے جس شدت سے یہ حملے کیے ہیں، اس سے قبل کبھی نہیں کیے۔ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ ہمارے جنگی طیارے غزہ میں دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کر رہے ہیں۔
حماس کے خلاف 10 مئی سے فضائی حملوں کے آغاز سے لے کر اب تک 1200 افراد جاں بحق ہوئے۔اسرائیل میں 1 بچے سمیت 10 افراد ہلاک ہو گئے اور غزہ میں راکٹ حملوں کے نتیجے میں 282 افراد زخمی ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر یورپی یونین اور او آئی سی کا اظہارِ تشویش