واشنگٹن: جوبائیڈن انتظامیہ نے اسرائیل کو اسلحہ دینے کی منظوری دی ہے۔ امریکی میڈیا کے مطابق اسرائیل کو اسلحہ فروخت کی منظوری فلسطین سے جاری تنازع سے پہلے دی گئی تھی۔
امریکی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ نے 735 ملین ڈالر کا مخصوص اسلحہ اسرائیل کو فروخت کرنے کی منظوری دی ہے۔
امریکی میڈیا نے مزید بتایا کہ امریکی کانگریس کو اسلحہ ڈیل کے بارے مئی میں مطلع کیا گیا تھا، جبکہ بعض کانگریس ممبران اسلحہ ڈیل پر سوال اٹھا رہے ہیں۔
کانگریس ممبران کا کہنا ہے کہ اسرائیل کو اسلحہ فروخت کرنے سے خطے میں تناؤ مزید بڑھ سکتا ہے۔ امریکی قانون کے مطابق کانگریس کو اطلاع ملنے کے 20 دن کے اندر اعتراض داخل کرنا ہوتا ہے۔
امریکی میڈیا کی رپورٹ میں اس بات کا بھی انکشاف ہوا ہے کہ ڈیموکریٹ پارٹی بھی اسرائیل کو اسلحہ فروخت کرنے پر تقسیم کا شکار ہے۔ اسرائیل کو اسلحہ فروخت کی منظوری جاری تنازع سے پہلے دی گئی تھی۔
واضح رہے کہ اسرائیل کی جانب سے گذشتہ کئی روز سے فلسطینی علاقوں میں بمباری کا سلسلہ جاری ہے جس کے نتیجے میں اب کی اطلاعات کے مطابق بچوں اور خواتین سمیت 218 سے زائد فلسطینی شہید جبکہ سیکڑوں زخمی ہو چکے ہیں۔
بین الاقوامی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی فضائیہ کی بمباری سے سیکڑوں گھر اور عمارتیں مٹی کا ڈھیر بن چکی ہیں جبکہ اب تک 10 ہزار سے زائد افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : امریکا اور بھارت دہشتگرد ریاست اسرائیل کے کھلے حامی ہیں، سراج الحق