خوارک کی عالمی پیداوار کا 14 فیصد حصہ ضائع ہوجاتا ہے، اقوام متحدہ

مقبول خبریں

کالمز

zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب
Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

food wastage
خوارک کی عالمی پیداوار کا 14 فیصد حصہ ضائع ہوجاتا ہے، اقوام متحدہ

نیویارک :اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ خوراک (پھل، سبزی، دالیں، اناج وغیرہ) کی عالمی پیداوار کا 14 فیصد حصہ صارفین تک پہنچنے سے پہلے ہی ضائع ہوجاتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے فوڈ اینڈ ایگریکلچر (ایف اے او) کی رپورٹ ’دی اسٹیٹ آف فوڈ اینڈ ایگریکلچر 2019‘ کے مطابق کاشتکاری سے لے کر اسٹوریج اور ترسیل کے تمام مراحل کے دوران خوراک کا بڑا حصہ برباد ہوجاتا ہے جس کے سدباب کے لیے نئے طریقے اپنانے کی ضرورت ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ مشرقی اور جنوبی مشرقی ایشیا میں اناج اور دالوں کے مقابلے میں پھل اور سبزیوں کو زیادہ نقصان پہنچتا ہے اور وہ صارفین کے لیے قابل فروخت بن جاتی ہے۔واضح رہے کہ اقوامِ متحدہ پہلے بھی خبردار کرچکا ہے کہ جنوبی امریکا اور افریقہ کے زیادہ تر ممالک میں خوراک کی صورتحال بگڑ رہی ہے جبکہ ایشیا میں غذائیت کی کمی میں بتدریج اضافہ ہورہا ہے۔
تازہ رپورٹ میں بتایا گیا کہ اسٹوریج کی عدم دستیابی اور کاشت کاری کے ناقص یا پرانے طریقے اپنانے کی وجہ سے خوراک کو غیرمعمولی نقصان پہنچتا ہے۔علاوہ ازیں پھل اور سبزیوں کی ناقص پیکنگ اور صارفین تک ان کی ترسیل کے غیرمعیارانتطام خوراک کے ضائع ہونے کا دوسرا بڑا سبب ہے۔
اس ضمن میں بتایا گیا کہ صنعتی ممالک کے مقابلے میں ترقی پذیر ممالک میں کمزور انفراسٹریکچر کے نیتجے میں تازہ پھل اور سبزیاں برباد ہوجاتی ہیں۔رپورٹ میں تمام ممالک پر زور دیا گیا کہ وہ خوارک کے ضائع ہونے سے متعلق اسباب کی نشاندہی کریں گی اور لائحہ عمل تشکیل دیں۔

Related Posts