اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) نے مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما حمزہ شہباز کی ضمانت کا لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا ہے۔
نیب کی جانب سے سپریم کورٹ میں دائر کی گئی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ لاہور ہائیکورٹ کا حمزہ شہباز کو ضمانت دینے کا فیصلہ منسوخ کیا جائے۔
سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ لاہور ہائی کورٹ نے حقائق کو نظر انداز کرتے ہوئے حمزہ شہباز کو ضمانت دی جس سے نیب کی انکوائری میں خلل پڑ رہا ہے۔ لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ قانون کی نظر میں برقرار نہیں رکھا جاسکتا۔
واضح رہے کہ لاہور ہائی کورٹ کے بینج نے مبینہ منی لانڈرنگ کیس میں 24 فروری کو حمزہ شہباز کو ضمانت دی تھی۔
جسٹس سردار محمد سرفراز ڈوگر اور جسٹس اسجد جاوید گھرال پر مشتمل لاہور ہائیکورٹ کے بنچ نے منی لانڈرنگ ریفرنس میں حمزہ شہباز کی ضمانت پر رہائی کی درخواست پرسماعت کی تھی۔
حمزہ شہباز کے وکیل نے عدالت کے سامنے دلائل دیتے ہوئے کہا تھا کہ حمزہ دو سال سے قید ہیں، تین سال بعد اگر بری ہو کر نکلیں گے تب نیب کیا کرے گا، بریت کے بعد کون حساب دے گا؟ اگر وقت پر ٹرائل مکمل نہیں ہوتا تو ضمانت ان کا حق ہے۔ جس پر ہائی کورٹ نے سماعت کے بعد دس دس لاکھ روپے کے دو مچلکے کے عوض حمزہ شہباز کی ضمانت منظور کرلی۔
یہ بھی پڑھیں : پاکستان کیبلز کا نئے صنعتی یونٹ میں 40 ہزار درخت لگانا قابل تحسین ہے، نزہت جہاں