اسلام آباد اور راولپنڈی پولیس نے تحریک لبیک پاکستان کے کارکنان کے خلاف دھرنا ، احتجاج ، جلاؤ گھیراؤ اور کورونا ایس او پیز کے خلاف ورزی کرنے پر مختلف دفعات کے تحت 13 مقدمات درج کر لیے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق ٹی ایل پی کے کارکنان کے خلاف درج کیے گئے مقدمات میں ضابطہ فوجداری سمیت دہشتگردی ایکٹ کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔پولیس حکام کے مطابق جڑواں شہروں میں 8 مختلف مقامات پر ٹی ایل پی کارکنان کی جانب سے دھرنا ، جلاؤ گھیراؤ ، توڑ پھوڑ ، شہریوں اور پولیس اہلکاروں پر تشدد کے مقدمات درج کیے گئے ہیں۔
حکام کے مطابق ٹی ایل پی کارکنان کے خلاف ایف آئی آرز راولپنڈی کے تھانہ وارث خان، سٹی، ٹیکسلا، روات، گجرخان اور ایئرپورٹ تھانہ میں درج کی گئی ہیں جبکہ اسلام آباد کے تھانہ بہارہ کہو، شہزاد ٹاون، سہالہ، ترنول میں ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔
حکام کے مطابق درج مقدمات میں دہشتگردی ایکٹ کی دفعات سمیت، کارسرکار مداخلت، سڑکیں بند کرنے، دفعہ 144 کی خلاف ورزی، پولیس اہلکاروں سمیت شہریوں کو حبس بے جا میں رکھنے، تشدد، سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے ، کورونا ایس اوپیز کی خلاف ورزی سمیت ضابطہ فوجداری کی دفعات شامل کی گئیں ہیں۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ایف آئی آرز میں تحریک لبیک شمالی پنجاب کے امیر پیر سید عنائیت الحق شاہ سمیت ڈیڑھ سو سے زائد مقامی قائدین کو بھی نامزد کیا گیا، جن میں سے متعدد کو گرفتار بھی کرلیا گیا ہے،جبکہ دو ہزار سے زائد نامعلوم کارکنوں کو بھی ملزم نامزد کیا گیا ہے، جنکی مختلف ذرائع سے شناخت کرکے گرفتاریاں کی جائیں گی۔
یہ بھی پڑھیں : وزیراعظم اور وفاقی کابینہ نے تحریک لبیک پر پابندی کا فیصلہ کیا ہے، صدر عارف علوی